0
Wednesday 13 Nov 2013 19:41

منور حسن نے شہیدوں کیخلاف بیان دے کر سیاسی خودکشی کر لی ہے، جماعت اہلسنت

منور حسن نے شہیدوں کیخلاف بیان دے کر سیاسی خودکشی کر لی ہے، جماعت اہلسنت
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی امیر صاحبزادہ سیّد مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ منور حسن کے بیان نے پچاس ہزار شہداء کی روحوں کو تڑپا دیا ہے، پوری قوم ایک طرف اور جماعت اسلامی دوسری طرف کھڑی ہے،فوج کی کردار کشی ملک سے غداری ہے، جماعت اسلامی کی وضاحتیں ’’عذر گناہ بد تر از گناہ‘‘ کے مترادف ہیں،منور حسن نے قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے کی ناکام کوشش کی ہے، جماعت اسلامی بیان واپس لینے اور شرمندہ ہونے کی بجائے تاویلیں پیش کر کے منافقت کر رہی ہے، قومی قیادت حالات کی سنگینی کا احساس کرے، احتیاط اور اعتدال کا راستہ اختیار کیا جائے، قومی قیادت اور حکمران اصل مسائل نظروں سے اوجھل نہ ہونے دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منور حسن کے وطن دشمن اور اشتعال انگیز بیان کے خلاف علماء و مشائخ کے احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنّت کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سیّد ریاض حسین شاہ نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کا فلسفۂ شہادت گمراہ کن ہے، پاک فوج کا ہر جوان جذبۂ جہاد اور شوقِ شہادت سے سرشار ہے،منور حسن کے وطن دشمن بیان پر فوج کا ردعمل سیاست میں مداخلت نہیں،اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال کر محاذوں پر ڈٹے ہوئے فوجی قوم کے ہیرو ہیں، پوری قوم نے منور حسن کا بیان مسترد کر دیا ہے۔ مفتی محمد اقبال چشتی نے کہا کہ قوم مسلح افواج کے کردار پر کسی کو انگلی اٹھانے کی اجازت نہیں دے گی۔ منور حسن بیان واپس نہ لے کر پاگل پن کا مظاہرہ کر رہے ہیں، منور حسن نے فوج کے شہیدوں کے خلاف بیان دے کر سیاسی خودکشی کر لی ہے، دفاعِ وطن کے لیے جانیں دینے والے فوجیوں کے شہید ہونے میں شک کرنا گناہ ہے۔ اسلام نجی جہاد کی اجازت نہیں دیتا۔ جہاد کی پرائیویٹائزیشن کے نتائج تباہ کن ثابت ہوئے ہیں۔ احتجاجی اجلاس سے پیر سیّد شمس الدین بخاری، پیر سیّد خضر حسین شاہ، علامہ رفیق احمد شاہ جمالی، پیر سیّد سرور حسین شاہ موسوی، علامہ فاروق خان سعیدی، صاحبزادہ محمد عثمان غنی، علامہ بشیر القادری، مولانا شیر محمد رضوی نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 320712
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش