0
Saturday 30 Nov 2013 23:22

بلوچستان، بگٹی سمیت دیگر بلوچ پشتون رہنماؤں کو نصاب میں شامل کرنیکا فیصلہ

بلوچستان، بگٹی سمیت دیگر بلوچ پشتون رہنماؤں کو نصاب میں شامل کرنیکا فیصلہ

اسلام ٹائم۔ بلوچستان حکومت نے نواب اکبر بگٹی سمیت دیگر بلوچ اور پشتون رہنماؤں کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہفتے کے روز وزیراعلٰی عبدالمالک بلوچ نے بتایا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو میر غوث بخش بزنجو، خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی، نواب اکبر خان بگٹی، میر یوسف عزیز مگسی اور دیگر اہم شخصیات کی سیاسی جدوجہد کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد تمام صوبوں کو اپنے تعلیمی نصاب میں ترامیم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ ڈاکٹر بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو دھوکا نہیں دے سکتے۔ بلوچ اور پشتون رہنماؤں کا طویل عرصے سے مذکورہ رہنماؤں کے نام نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ رہا ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے نوجوانوں کو اپنے ان بڑوں کے بارے میں معلوم ہو، جنہوں نے ان کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ تاہم انہوں نے اس موقع پر اس بات کی وضاحت کی کہ اسکولوں میں قائداعظم محمد علی جناح اور قومی شاعر علامہ اقبال کے حوالے سے بھی پڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ قیام پاکستان میں کردار ادا کرنے والے تمام رہنماؤں کے کردار کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کی جائے۔ حکومت بلوچستان اس حوالے سے پہلے ہی تعلیمی ماہرین سے مشاورت میں مصروف ہے۔ اپنی گفتگو کے دوران ڈاکٹر بلوچ کا کہنا تھا کہ تاحال جہاد سے متعلق آیات کو نصاب سے نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیات کی کتابوں میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی۔ خیال رہے کہ قوم پرست رہنما نواب اکبر بگٹی کو اگست 2006ء میں ایک فوجی آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا تھا، جس کا حکم اس وقت کے صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف نے دیا تھا۔ انہوں نے صوبائی خودمختاری اور بلوچستان کے وسائل پر اضافی حقوق حاصل کرنے کے لیے مسلح مہم چھیڑ رکھی تھی۔ ان کی ہلاکت کے بعد صوبے بھر میں شدید مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

خبر کا کوڈ : 326215
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش