0
Tuesday 10 Dec 2013 15:45

امریکا کے جاسوسی حربوں سے انسانی آزادی اور جمہوریت کو خطرہ

امریکا کے جاسوسی حربوں سے انسانی آزادی اور جمہوریت کو خطرہ
اسلام ٹائمز۔ عرن دتی رائے، مارگریٹ اٹ ووڈ، ڈان ڈی لیلو جیسے دنیا کے معروف مصنفوں نے امریکی خفیہ جاسوس اداروں کے اقدامات کو لگام دینے کے لیے عالمی قوانین طے کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کی آزادی اور جمہوریت خطرے میں ہے۔ 5 سو سے زائد دانشور اور مصنفین چیخ پڑے ہیں کہ امریکی جاسوس اداروں کی ڈیجیٹل ڈیٹا تک رسائی بند کی جائے۔ اس امریکی جاسوسی کے نظام سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق 81 ممالک کے5 سو سے زائد مصنف اس بات پر متفق ہیں کہ عالمی طاقتوں کے خفیہ جاسوس ادارے جمہوری نظام کے لیے خطرہ ہیں۔ عرن دتی رائے،مارگریٹ اٹ ووڈ، ڈان ڈی لیلو جیسے زیرک افراد کا کہنا ہے کہ امریکی جاسوس اداروں کو نئے بین الاقوامی چارٹر کے تحت لایا جائے۔ جاسوس اداروں کے لاکھوں افراد کے ڈیٹا تک رسائی سے ہر کوئی مبینہ مشتبہ فرد بن رہا ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ سے انڑنیشنل بل آف ڈیجیٹل رائٹس کا مطالبہ کیا جو دور جدید میں شہریوں کے حقوق کو تحفظ دے سکے۔

یاد رہے کہ نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) دنیا بھر کے پانچ ارب موبائل فونز کی لوکیشنز کا یومیہ ریکارڈ اکٹھا کر رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ اطلاعات ایک طاقتور ڈیٹابیس میں جمع کی جاتی ہیں، جِن میں دنیا بھر کے اُن لاکھوں مقامات کی نشاندہی ہوتی ہے، جہاں یہ موبائل فون استعمال ہو رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 329224
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش