0
Wednesday 11 Dec 2013 22:18

یوتھ قرضہ اسکیم نوجوان کی نہیں بنکوں کی بھلائی کے لیے شروع کی گئی ہے، مفتی لیاقت علی رضوی

یوتھ قرضہ اسکیم نوجوان کی نہیں بنکوں کی بھلائی کے لیے شروع کی گئی ہے، مفتی لیاقت علی رضوی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے ڈویژنل صدرمفتی لیاقت علی رضوی نے کہا ہے کہ یوتھ قرضہ سکیم میں سود شامل کرکے اس میں بے برکتی ڈال دی گئی ہے۔ اللہ اور اسکے رسول ﷺ نے سود کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ جب قوم کے نوجوانوں سے وہ کام لیے جائیں گے جن کے خلاف اللہ اور رسول ؐ کا اعلان جنگ ہے تو برکت کہاں سے آئے گی؟ حکمران قوم کو رزق حرام کھلانے سے بازرہیں۔ ملک کے ہنر مند نوجوانوں بے روزگاری کی وجہ سے بیرون ملک کا رخ کر رہے ہیں، نوجوانوں کوسُودی قرضوں کی بجائے ملازمتوں کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ نوجوانوں کو قرضہ دینا اچھی بات ہے پاکستان سُنی تحریک نوجوانوں کی ترقی اور خوشحالی کی حامی ہے لیکن اس سکیم پر سود مکمل طورپرختم کیاجائے۔ حکومت نوجوانوں کو مختلف کاروباروں کی فزیبلٹی تیار شدہ فراہم کرے نیز حکومتی ادارے کاروباروں کو کامیاب بنانے کیلئے ہرممکن معاونت کریں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے سُنی یوتھ فورس اوراسلامک سٹوڈنٹس فیڈریشن کے وفودسے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

مفتی لیاقت علی رضوی نے کہا کہ یوتھ قرضہ اسکیم نوجوان کی بھلائی کے لیے نہیں بلکہ بنکوں کی بھلائی کے لیے شروع کی گئی ہے۔ سکیم کے مطابق ان قرضوں پر 15 فیصد سود بنکوں کو دیا جائے گا جس میں سے 7فیصد حکومت اور 8 فیصد نوجوان ادا کرے گا۔ بینک کے سروس چارجز تو کسی صورت بھی دو فیصد سے زیادہ نہیں بنتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قرضہ سکیم کا جائزہ لیا جائے توبقول میاں نواز شریف کے ملک میں نوجوانوں کی تعداد 10 کروڑ 80 لاکھ ہے جبکہ قرضہ سکیم میں مختص کی گئی رقم ایک سو ارب ہے جو 925 روپے فی کس بنتی ہے جو کہ ناکافی ہے۔ سستی روٹی اور ییلو ٹیکسی سکیم کی طرح حالیہ سکیموں میں بھی اپنوں کو نوازا نہ جائے بلکہ شفافیت کا خیال رکھا جائے۔ مفتی لیاقت علی رضوی نے میاں نواز شریف کے کشکول توڑنے کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 2011 کے رُکے ہوئے 175 کروڑ ڈالر اور آئی ایم ایف سے 6.5 ارب ڈالر کس زمرے میں آتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے ابتدائی تین ماہ میں جتنا قرض لیا ہے اس کا تناسب نکالا جائے توموجودحکومت سابقہ حکومت کے قرضوں سے بھی برتری لے گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام باشعور ہو گئے ہیں اب ان کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا، عوام کا غصہ بلدیاتی انتخابات میں حکمرانوں پر آشکار ہو جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 329760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش