اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مذاکرات کے لیے طالبان کا انکار اور حکومت کا اصرار ریاست کی کمزوری کا ثبوت ہے، ریاستی اداروں میں موجود کالی بھیڑیں دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہیں، نجی لشکر بنانے والوں کو کچلنا ریاست کی ذمہ داری ہے، دہشت گردی کے پس پردہ ہاتھوں کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے، تعصبات کو چھوڑ کر پاکستانیت کا جھنڈا سربلند کرنے کی ضرورت ہے، فرقوں کو لڑانے کی عالمی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ملک کا ہر شہر وزیرستان بن چکا ہے اور پوری قوم عدم تحفظ کا شکار ہے، تمام شہروں میں طالبان کی پناہ گاہیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے جلد کوئی فیصلہ کن قدم نہ اٹھایا تو ملک میں خانہ جنگی شروع ہو سکتی ہے۔
خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بڑے سانحہ سے بچنے کے لیے حکمران دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، فرقہ واریت کی نئی لہر خطرے کی گھنٹی ہے، قوم امن پسندوں اور امن دشمنوں کو پہچان چکی ہے۔ اجلاس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ بلدیاتی الیکشن عدلیہ کی نگرانی میں کروائے جائیں۔ کمرتوڑ مہنگائی کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔ گرفتار دہشت گردوں کا سپیڈی ٹرائل کیا جائے۔ عُرس حضرت داتا گنج بخش رحمتہ اﷲ علیہ کے موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے جائیں۔ فرقہ پرست دہشت گردوں کو ریاستی گرفت میں لایا جائے اور کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک کو توڑا جائے۔ فرقہ وارانہ دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کی بیرونی فنڈنگ روکی جائے۔