0
Saturday 11 Jan 2014 17:58

شہداء کی راہ کو زندہ رکھنا ملت کا اولین فریضہ ہونا چاہیئے، علامہ اعجاز بہشتی

شہداء کی راہ کو زندہ رکھنا ملت کا اولین فریضہ ہونا چاہیئے، علامہ اعجاز بہشتی

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ اعجاز بہشتی نے کہا ہے کہ شہادت کی آرزو رکھنا سنت آئمہ معصومین علیہ السلام ہے۔ چودہ سو سالہ تاریخ انسانیت گواہ ہے کہ ہم نے موت کو تو گلے لگایا لیکن، ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا۔ ملت مظلوم نے اپنی شہادتوں کو کمزوری نہیں بلکہ طاقت میں تبدیل کیا۔ وحدت امت کے نتیجے میں ظالم و جابر قوتوں کو سرنگوں ہونے پر مجبور کیا۔ ہم جب تک زندہ ہیں شہداء کی راہ کو فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خدا نے قرآن کریم میں مومنین کے لئے ایک زندگی کا تذکرہ کیا ہے۔ یہ زندگی کوئی اور نہیں یہی شہادت کے بعد کی حیات جاودانی ہے۔ اس حیات میں شہید دنیا کے تمام امور پر ناظر ہوتا ہے۔ خدا کی جانب سے رزق بھی پاتا ہے۔ زندگی کے خاتمے کا بہترین ذریعہ شہادت کی موت ہے۔ ہمارے جو عزیز اس منصب شاہانہ پر فائز ہوئے ہیں، وہ انشاءاللہ ہمارے لئے باعث بخشش و نجات بنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ علمدار روڑ کوئٹہ پر ایک برس قبل اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے عظیم شہداء کے خون نے ملت کو ایک نیاء جذبہ حیات دیا۔ شہادتوں کو ایک راہ دی، اور ایک جابر اور مفسد حاکم وقت کی سلطنت کو تشت از بام کیا۔

علامہ اعجاز بہشتی کا جلسہ عام سے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ ملت تشیع اب پہلے کی نسبت زیادہ بیدار اور ہوشیار ہے۔ اپنے دوست اور دشمن کی شناخت بھی رکھتی ہے اور مشکلات سے نکلنے کا ہنر بھی جان چکی ہے۔ اس ملت نے شہداء کے خون سے درس حریت لیتے ہوئے کوئٹہ، پاراچنار، ڈیرہ اسماعیل خان، راولپنڈی سمیت ملک بھر میں دشمنان دین کو شکست فاش سے دوچار کیا۔ پاکستان بھر کے مومنین نے اپنی بیداری و وحدت کی بدولت بلوچستان میں ایک خائن حاکم وقت کو مسند اقتدار سے ہٹنے پر مجبور کیا۔ خداوند متعال نے چاہا تو گذرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس بیداری میں مسلسل اضافہ ہوگا اور ان ملک و ملت کی دشمن قوتوں کو ذلیل و رسوا کرنے کا یہ عمل جاری رہے گا۔

خبر کا کوڈ : 340046
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش