0
Saturday 11 Jan 2014 01:22

بلوچستان حکومت کا تکفیری دہشتگرد ٹولے کو کُھلی چھٹی دینا، انکی پشت پناہی کے مترادف ہے، علامہ امین شہیدی

بلوچستان حکومت کا تکفیری دہشتگرد ٹولے کو کُھلی چھٹی دینا، انکی پشت پناہی کے مترادف ہے، علامہ امین شہیدی

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ سانحہ 10 جنوری علمدار روڈ کے شُہداء نے ملک بھر میں اپنے لہو سے شیعیانِ حیدر کرار کو متحد کیا۔ شہیدوں کے پاک لہو میں وہ تاثیر تھی جسکی بدولت ایک یزیدی رئیسانی حکومت کا خاتمہ ہوا اور شہیدوں نے اپنی قربانی سے پوری ملت کو پیغام دیا کہ اہل حق، باطل کے سامنے سر کٹا تو سکتے ہے، لیکن ظلم سہتے ہوئے کبھی بھی سر جُکا نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی کا راز بھی اسی میں پوشیدہ ہے کہ ہم اپنے تمام تر اختلافات کو بھُلا کر متحد ہوجائیں اور اپنے مشترک دشمن کے مقابل سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر ان کے مقابلے میں کھڑے ہو جائیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت بھی پورے پاکستان میں ریاست کی رٹ قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ خصوصاً کوئٹہ میں جہاں لاقانونیت، زبردستی و بدمعاشی کا مظاہرہ ہوتا ہے، وہاں بدمعاشی اور دہشت گردی کے مقابلے میں حکومت کا سر خم دکھائی دیتا ہے۔ بلوچستان کی موجودہ صوبائی حکومت کا کوئٹہ میں مخصوص تکفیری دہشتگرد ٹولے کو کھُلی آزادی دینا، انکی پشت پناہی کے مترادف ہے۔ اگر صوبائی و وفاقی حکومت نے ملکی سطح پر دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی نہ کی تو اس حکومت کا حشر بھی رئیسانی حکومت کی طرح ہوگا۔

علامہ محمد امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ اللہ کو اپنا رب مان کر، اللہ تعالٰی کے دشمن کے مقابل میں ڈٹ کر کھڑے ہوجاتے ہیں تو پروردگار اُنہیں عظیم کامیابی عطاء کرتا ہے۔ چاہے ان کی تعداد 72 ہی کیوں نہ ہو۔ انکا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی کا ڈرامہ رچا کر ملک بھر میں عزاداری کو محدود کرنے کی سازشیں کی گئی، لیکن محبانِ اہلبیت (ع) کی استقامت اور شجاعت کی وجہ سے اسلام دشمن یزیدی ٹولے کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے خطے میں یزیدی ٹولہ اپنے مزموم مقاصد کیلئے محبانِ اہلبیت (ع) کے مقابل کھڑے ہوچکا ہے، لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہے کہ ہم اپنی جانیں تو قربان کر دینگے، لیکن اس تکفیری یزیدی مشن کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

خبر کا کوڈ : 339825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
متعلقہ خبر
ہماری پیشکش