0
Sunday 19 Jan 2014 10:14

بھارت و پاکستان کا 24 گھنٹے تجارت جاری رکھنے کا فیصلہ، بنک شاخیں کھولنے اور ویزا میں نرمی کرنے پر اتفاق

بھارت و پاکستان کا 24 گھنٹے تجارت جاری رکھنے کا فیصلہ، بنک شاخیں کھولنے اور ویزا میں نرمی کرنے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان نے اس بات پر اتفاق کرلیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اب 24 گھنٹے مال بردار گاڑیوں اور کنٹینروں کی بین الاقوامی سرحد کے آر پار مخصوص مقامات پر آواجاہی جاری رہے گی، اس بات کا فیصلہ دونوں ملکوں کے وزیر تجارت کے درمیان نئی دہلی میں ہوئی بات چیت کے دوران کیا گیا، اس میٹنگ میں دونوں ملکوں کے اعلیٰ تجارتی نمائندے بھی شامل تھے، پاکستان نے میٹنگ کے دوران بھارت کو تجارتی سرمایہ کاری کے حوالے سے پسندیدہ ملک قرار دینے کی بجائے بھارت کو اپنی منڈیوں تک بلاامتیاز رسائی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، میٹنگ میں بھی اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کے ویزا میں نرمی کی جائے گی اور رواں سال کے دوران تجارت دس بلین کے قریب ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، دونوں ملکوں کے وزراء نے اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ تجارتی سرمایہ کاری کے بدولت دونوں ملکوں کی کشیدگی کم ہوجائے گی، نئی دہلی میں مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرِ تجارت خرم دستگیر خان اور ان کے بھارتی ہم منصب آنند شرما نے کہا کہ انہوں نے واگہ کے راستے کاروبار کو آسان بنانے پر اتفاق کیا ہے، انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے بینک جلد ہی ایک دوسرے کے یہاں اپنی شاخیں کھول سکیں گے، دونوں ملکوں کے وزرائے تجارت نے باہمی کاروبار کو فروغ دینے کے لئے اپنی حکومتوں کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ جن اقدامات پر اتفاق ہوا ہے انہیں فروری کے آواخر تک عمل میں لایا جائے گا۔

پاکستان کے وزیرِ تجارت نے مذاکرات میں بتایا تھا کہ بات چیت کا بنیادی مقصد باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے اور اس کے لئے این ڈی ایم اے یعنی منڈیوں تک بلا امتیاز رسائی کے نام سے ایک ایسے متوازی نظام پر غور کیا جارہا ہے جسے ایم ایف این کا متبادل کہا جاسکتا ہے، مذاکرات کے بعد جاری کئے جانے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ باہمی تجارت کو پٹری پر لانے اور کاروبار کی راہ آسان کرنے کا عمل تیز کیا جائیگا اور واگہ کے راستے ہفتے میں ساتوں دن تجارت کا عمل جاری رکھنے کے لیے تمام انتظامات پورے کر لئے گئے ہیں، دونوں نے کارگو کے لئے کنٹینروں کے استعمال اور ویزے کے نظام میں نرمی کا طریقہ کار وضع کرنے پر بھی اتفاق کیا، مذاکرات کے دوران پاکستان کا موقف تھا کہ کاروبار کے فروغ میں ویزے کا موجودہ سخت نظام ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ دونوں ملکوں نے بنکاری، ریلوے، کسٹم اور توانائی کے شعبے میں تکنیکی ورکنگ گروپوں کی میٹنگ طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ ان اقدامت پر عمل کیا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 342699
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش