0
Monday 27 Jan 2014 14:27
ملکی آئین کو تسلیم کرنیوالوں کیساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں

سکیورٹی فورسز اور عوام پر حملے کرنیوالے ملک اور عوام کے دشمن ہیں، نواز شریف

اجلاس میں شریک اراکین نے وزیراعظم کو طالبان سے مذاکرات یا آپریشن کرنیکا اختیار دیدیا
سکیورٹی فورسز اور عوام پر حملے کرنیوالے ملک اور عوام کے دشمن ہیں، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو شدید سکیورٹی خطرات لاحق ہیں، آئین کو تسلیم کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ اسلام آباد میں مسلم لیگ نون کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے اراکین کو طالبان سے مذاکرات یا آپریشن کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں تمام وفاقی وزراء، اراکین قومی اسمبلی شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی حکومت کی اولین ترجیح ہے، سکیورٹی فورسز اور عوام پر حملے کرنے والے ملک اور عوام کے دشمن ہیں، حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے گی۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکیم اللہ کی ہلاکت کے اگلے روز طالبان سے باقاعدہ مذاکرات شروع ہونے تھے لیکن تیسرا ہاتھ کام دکھا گیا۔ 
اجلاس کو تبایا گیا کہ ملا فضل اللہ حکومت سے مذاکرات نہیں چاہتا، اس لئے حکومت بھی اس گروپ سے مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ بنوں، راولپنڈی اور پشاور میں دہشت گردی ملا فضل اللہ گروپ نے کرائی۔ 
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف طاقت استعمال ہوگی جبکہ مذاکرات میں دلچسپی رکھنے والوں سے بات چیت کی جائے گی۔ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف نے سخت موقف اختیار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنی سرزمین کو دہشت گردوں سے پاک کرنا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت شدید خطرات کا سامنا ہے، ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے، ملک کے آئین کو تسلیم کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن سکیورٹی فورسز اور عوام پر حملے کرنے والے ملک اور اسلام کے دشمن ہیں۔ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ ملک میں امن و استحکام لانے کیلیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فوج کے جوان جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، یہ فوجی جوان ہمارے ہیرو ہیں، پاکستان کے لئے جان قربان کرنے والوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹارگٹڈ آپریشن میں عام شہریوں کی املاک کو نقصان سے بچایا جائے۔

دیگر ذرائع کے مطابق نون لیگ کی پارلیمانی پارٹی نے طالبان کیخلاف آپریشن کی حمایت کر دی، وزیراعظم نواز شریف کہتے ہیں دہشت گردی ختم کیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، قربانیاں دینے والوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاوٴس میں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں طالبان سے مذاکرات یا آیریشن بارے وزیراعظم نواز شریف نے اراکین سے رائے لی، وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی ختم کیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، قربانیاں دینے والوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ہمیں اپنی نسل اور ریاست کو بچانا ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کو شدید سکیورٹی خطرات کا سامنا ہے، قانون کی حکمرانی اولین ترجیح ہے، سکیورٹی فورسز اور عوام پر حملے کرنیوالے اسلام اور ملک کے دشمن ہیں، ہتھیار پھینکنے والوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، اجلاس میں شریک اراکین نے وزیراعظم کو طالبان سے مذاکرات یا آپریشن کرنے کا اختیار دیدیا، وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے تحفظ کیلئے انٹیلی جنس اداروں کو مزید مضبوط بنایا جائے گا، ریپڈ رسپانس فورس قائم کی جائے، دہشت گردوں کی شناخت کیلئے خصوصی نظام لایا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی پر سیاست نہ کی جائے، تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کیخلاف متحد ہوجائیں، اجلاس میں نون لیگ کے وفاقی وزراء، اراکین قومی اسمبلی اور سینٹرز شریک ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 345412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش