0
Thursday 30 Jan 2014 21:43

وزیرستان میں آپریشن کیصورت میں تجزیہ نگاروں اور دانشوروں کو بھی گھر چھوڑنا پڑینگے، عصمت اللہ معاویہ

وزیرستان میں آپریشن کیصورت میں تجزیہ نگاروں اور دانشوروں کو بھی گھر چھوڑنا پڑینگے، عصمت اللہ معاویہ
اسلام ٹائمز۔ جنودالحفصہ اور پنجابی طالبان کے سربراہ عصمت اللہ معاویہ نے وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے قومی اسمبلی سے خطاب میں طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکی جنگ میں دھکیلنے والی قوتوں کو شکست ہوئی ہے۔ میڈیا کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی امریکی اشارے پرمسلم لیگ ن کو اس جنگ میں دھکیل رہی ہے، شکر ہے لیگی قیادت نے سنجیدگی دکھائی، آپریشن کے حامی بتائیں کہ گزشتہ دس برسوں میں سات بڑے آپریشن کر کے قوم کو کون سا سکون فراہم کیا گیا، ہم مذاکرات کے حامی ہیں، ہم اب بھی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی بقاء اور تحفظ کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، حکومت تحریک طالبان پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے مذاکرات کے فیصلہ کا مثبت اور باوقار جواب دے۔ 

عصمت اللہ معاویہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن، منور حسن، عمران خان، مولانا سمیع الحق مذاکرات میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، مسلم لیگ ن سمیت ان پارٹیوں پر مشتمل خود مختار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جو 4 رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی ہے اس کا بغور جائزہ لینے کے بعد ردعمل دیں گے۔ مسلم لیگ ن کو یاد رکھنا چاہئے کہ جنگ کے بیج بونا آسان مگر فصل کاٹنا مشکل ہوتی ہے۔ نیٹو اور امریکہ شمالی وزیرستان میں آخری معرکہ لڑنا چاہتے ہیں۔ شمالی وزیرستان کے عوام کو ہجرت پر مجبور کیا گیا تو تجزیہ نگاروں اور دانشوروں کو بھی گھر چھوڑنا پڑینگے۔ انکا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ملک کو آگ اور خون کے کھیل میں دھکیلنے والی قوتوں سے بچا لیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی درسرا ملک مذاکرات کو سبوتاژ نہ کرے۔

تحریک طالبان پنجاب اور جنود الحفصہ نے مذاکرات شروع ہوتے ہی دہشت گردی کی کارروائی روکنے کا اعلان کیا ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 346794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش