0
Friday 31 Jan 2014 18:34

تحفظ پاکستان آرڈیننس میں مزید شقیں شامل، نجی فوج ومسلح گروپوں کو تربیت، مذہبی منافرت دہشتگردی قرار

تحفظ پاکستان آرڈیننس میں مزید شقیں شامل، نجی فوج ومسلح گروپوں کو تربیت، مذہبی منافرت دہشتگردی قرار
اسلام ٹائمز۔ پاکستان حکومت نے دہشتگردی اور عسکریت پسندوں کیخلاف گرفت مضبوط کرنے کیلئے تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013ء میں مزید تبدیلیاں کر دی ہیں۔ ملک میں نجی آرمی بنانے، مسلح گروپوں کو تربیت اور مالی معاونت کرنیوالوں کو 10 سال تک قید کی سزا کیساتھ ساتھ جائیداد بھی ضبط کی جائیگی۔ وزارت داخلہ نے اس حوالے سے ایک نیا ایس آر او جاری کرتے ہوئے تحفظ پاکستان آرڈیننس میں دیئے گئے جرائم میں نہایت اہم تبدیلیاں کر دی ہیں۔ نئے آر ایس او کی دستیاب کاپی کے مطابق تحفظ پاکستان آرڈیننس شیڈول میں انتہائی اہم شقیں شامل کی گئی ہیں۔ اب انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء کے مطابق کالعدم تنظیموں یا ان میں شامل افراد کی مالی معاونت یا کسی اور طرح سے ان کی سرپرستی کرنیوالوں کیخلاف تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائیگی، نجی آرمی بنانا، عسکری گروپوں کو تربیت دینا اور گولہ بارود فراہم کرنا، پیسوں کی فراہمی اور ٹرانسپورٹ جیسی سہولیات مہیا کرنیوالے افراد بھی اس قانون کی زد میں آئیں گے۔

وزرات داخلہ نے ایس آر او کے ذریعے جو مزید شقیں شامل کی ہیں ان میں اشتعال انگیز تقاریر، مذہبی منافرت اور پاکستان میں کیخلاف جنگ یا سالمیت کے منافی اٹھایا گیا اقدام بھی دہشتگردی کے زمرے میں آئیگا، نئی دستاویز کے مطابق مذہبی منافرت پھیلانے کا موجب تحریری مواد شائع کرنا بھی دہشتگردی کے زمرے میں آئیگا اور اس میں ملوث افراد کیخلاف تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت ہی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ اس سے قبل وزارت داخلہ نے ایک ایس آر او کے ذریعے ہی تحفظ پاکستان آرڈیننس کی تمام شقوں کا اطلاق پانچ دسمبر 2013ء سے کیا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس آرڈیننس میں مزید ترامیم پر مشتمل پہلے تحفظ پاکستان آرڈینننس جاری کیا گیا مگر اب وزارت داخلہ نے نیا ایس آر او جاری کر کے مزید شقوں کو اس آرڈیننس کا حصہ بنا دیا ہے، جن کا مقصد ملک میں عسکریت پسندی کا خاتمہ اور مذہبی انتہا پسندی پر قابو پانا ہے۔
خبر کا کوڈ : 346936
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش