0
Saturday 1 Feb 2014 08:21

حریت کانفرنس کی قیادت گھروں اور پولیس تھانوں میں زیر حراست

حریت کانفرنس کی قیادت گھروں اور پولیس تھانوں میں زیر حراست
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر حریت کانفرنس کے رہنماﺅں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان کو گذشتہ روز شام دیر گئے خانہ نظر بند کیا گیا اُور مطلع کیا گیا کہ اُنہیں باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے، جبکہ دیگر رہنماﺅں میں سے محمد یوسف نقاش کو پولیس اسٹیشن صفا کدل میں زیر حراست رکھا گیا ہے اور مشتاق الاسلام اور فاروق احمد ڈار (عرف بٹہ کراٹے ) کے گھروں پر چھاپے ڈالے گئے ہیں، حریت کانفرنس جموں کشمیر کی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں نام نہاد انتظامیہ کی اس کارروائی کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی، ترجمان کے مطابق ایسے ہتھکنڈوں سے کوئی بھی مسئلہ حل ہونی والا نہیں ہے اور یہاں کی تمام مسائل کا حل بھارتی افواج کے مکمل انخلاء میں ہی پوشیدہ ہے، انہوں نے بتایا کہ قابض فورسز کی موجودگی میں جموں کشمیر کی عوام کی کوئی بھی چیز محفوظ نہیں ہے اور اس کا واضح ثبوت حالیہ ایام میں قابض فوج نی اُس وقت دیا جب خود ہی منصف اور خود ہی گواہ بن کر فورسز نے خود ہی کے خلاف عائد سنگین نوعیت کی الزامات کو بی بنیاد قرار دیکر سانحہ پتھری بل کی فائل بند کردی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ جموں کشمیرحریت کانفرنس تاہم ابھی تک اس سلسلے میں عالمی اداروں کی کردار سے مطمئن نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ پورے کشمیر کے خطہ ارض میں رہنے والے سبھی انسان اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں، اُن کے سامنے گاﺅ کدل سے کپوارہ، اسلام آباد سے سوپور، کنن پوشہ پورہ سے شوپیان اور پتھری بل تک سانحات ہی سانحات نظر آتے ہیں اور اُنہیں یہ بھی معلوم ہے کہ ان سانحات میں ملوث ایک بھی قابض فوجی کو کوئی سزا نہیں دی گئی ہے، حریت کانفرنس جموں کشمیر ایک بار پھر عالمی سطح پر سرگرم اداروں اور شخصیات سے ملتمس ہے کہ وہ اپنا فرض منصبی انجام دیتے ہوئے کشمیری عوام کی حقوق کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ایک دیرینہ انسانی مسئلہ اُس کے تاریخی تناظر میں حل ہونے کے اندر معاونت ہوسکے۔
خبر کا کوڈ : 347114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش