0
Wednesday 5 Feb 2014 10:30

صرف کشمیر ڈے منانے سے کشمیر آزاد نہیں ہو گا، سیاسی و مذہبی قیادت

صرف کشمیر ڈے منانے سے کشمیر آزاد نہیں ہو گا، سیاسی و مذہبی قیادت
اسلام ٹائمز۔ مسئلہ کشمیر حل ہونے تک بھارت کو پسندیدہ ملک قرار نہ دیا جائے ان خیالات کا اظہار کشمیر سے متعلقہ ایک فورم میں پروفیسر حافظ سعید، مولانا عبدالرشید ترابی اور بیرسٹر سلطان محمود نے کیا۔ امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ سعید نے کہا کہ جب امریکہ جیسی سپر پاور افغانستان میں اپنا قبضہ جاری نہیں رکھ سکی تو کشمیر میں بھی بھارت اپنا غاصبانہ قبضہ اب زیادہ دیر تک برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ مسئلہ بین الاقوامی فورم پر جارحانہ انداز میں اٹھایا جائے عالمی برادری مظلوم کشمیریوں کی آواز پر کان دھرے۔ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو جاتا انڈیا کو پسندیدہ ملک اور اس کو تجارتی راہداری دینا کشمیریوں کے خون کے ساتھ غداری ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تحریک تو تقسیم کے بعد ہی شروع ہو گئی تھی جب انڈیا نے کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ کیا تھا۔ 9/11کے بعد امریکہ نے پاکستان پر دبائو ڈالا تھا جس سے آ زادی کی تحریک متاثر ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی دبائو مسلمانوں پر ہے اور مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے کر کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ سعید نے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیر کے مظلوم عوام کی آ واز پر کان دھرنے چاہئیں۔ بھارت نے پاکستان کے پانیوں کو روکا ہوا ہے جس سے پاکستان کی معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ کشمیر ہمارا کور ایشو ہے اس لئے جب تک یہ مسئلہ حل نہ ہو جائے بھارت سے کسی قسم کی تجارت یا دوستی کی بات نہ کی جائے۔

جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے صدر مولانا عبدالرشید ترابی نے کہا کہ بھارت 65 سالوں سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو کچل رہا ہے، بھارت کو اب اپنا نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے۔ عالمی برادری بھی کشمیر میں بھارت کے کالے قوانین کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینا اور اس سے دوستی کی پینگیں بڑھانا پاکستان کی سلامتی کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اگر مشرف کشمیر کے ایشو پر یو ٹرن نہ لیتے تو اب تک بھارت ہتھیار ڈال چکا ہوتا اور یہ دنیا کا سب سے بڑا فوجی سرنڈر ہوتا۔ مسئلہ کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان مشرف دور میں پہنچا تھا جب مشرف نے مجاہدین کی حمایت سے ہاتھ کھینچ لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صرف کشمیر ڈے منانے سے کشمیر آزاد نہیں ہو گا بلکہ اس کیلئے جامع حکمت عملی اپنانا ہو گی۔

سابق وزیراعظم آ زادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے کہا کہ جب تک بین الاقوامی فورم پر مسئلہ کشمیر کو جارحانہ طور پر نہ اٹھایا گیا تب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 5فروری کا دن کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جا رہا ہے اس دن ہمیں عہد کرنا ہو گا کہ ہم نے کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزاد کروانا ہے۔
خبر کا کوڈ : 348520
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش