0
Wednesday 19 Feb 2014 18:17

ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مربوط حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، سردار محمد یوسف

ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مربوط حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، سردار محمد یوسف

اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر مذہبی امور و ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے ملک سے تنازعات کے حل، اختلافی موضوعات سے اجتناب اور درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر قسم کے منفی پروپیگنڈا سے اجتناب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ہدایت پر مذہبی ہم آہنگی کیلئے مربوط حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے تاہم ملک سے نسلی اور لسانی تعصبات کے خاتمے میں علماء موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا لازمی حصہ ہے تاہم اسلام نے رواداری، محبت اور بھائی چارے کی تعلیم دی ہے۔ جس پر عمل پیرا ہوکر تنازعات اور اختلافات کا خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی ہدایت پر پورے ملک کا دورہ کر رہا ہوں اور علماء کرام و مشائخ سے ملاقات کرکے ان کے آراء اور تجاویز معلوم کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام پاکستان کا قلعہ ہے اور اس قلعے کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں اتحاد و اتفاق اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کا درس دیتا ہے۔ بدقسمتی سے آج پاکستان میں مسلمان ایک دوسرے کو مار رہے ہیں۔ حکومت ملک میں مختلف مذاہب اور فرقوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے کوششیں کر رہی ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے علماء سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں موجودہ حکومت کا ہاتھ مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ پاکستان میں یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ تمام علماء کرام فرقہ پرستی سے بالاتر ہوکر عوام کو امن کا درس دیں اور پاکستان کو انتہاء پسندی اور انتشار سے نکالنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ آج کے اجلاس کی تجاویز پر اگر قانون سازی کی ضرورت پڑی تو اس پر بھی عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس قسم کی کانفرنس اور سیمینار کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنا، حکومت کے ساتھ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں موجودہ حکومت پوری قوم کو ساتھ لے کر چلے گی۔ علماء کرام اور مذہبی اسکالروں سے ہماری مشاورت جاری رہے گی ۔ کانفرنس سے سینیٹر حافظ حمداللہ نے خطاب کرتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے پاکستان میں غیرملکی عناصر کی سرگرمیوں کو محدود کرنے پر زور دیا۔ کانفرنس سے ڈاکٹر عطاء الرحمان، مولانا انوارالحق حقانی، مولانا سید جمعہ اسدی، مولانا عبدالقدوس ساسولی، مولانا عصمت اللہ، ڈاکٹر عبدالرشید، مولانا مختار احمد حبیبی، علامہ سید ہاشم موسوی اور ارشد یامین سمیت محمد رمضان مینگل نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اتحاد بین المسلمین کیلئے تجاویز پیش کی اور اختلافی پروپیگنڈے کی روک تھام اور فروعی تنازعات کے خاتمے پر زور دیا۔ قبل ازیں صوبائی سیکرٹری مذہبی امور و زکوۃ سید عبدالمنان آغا نے اجلاس کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر تمام حتمی تجاویز پر مبنی قرارداد پیش کی گئی۔ جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔ قرارداد میں تمام مکاتب فکر کے علماء نے ملک سے دہشت گردی کے واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے واقعات کی پر زور مذمت کی۔ بعد میں دہشت گردی کے خاتمے، امن کے قیام اور ملک کی ترقی استحکام اور سلامتی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

خبر کا کوڈ : 353386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش