0
Thursday 20 Feb 2014 07:00

سرائے عالمگیر، طالبان کا اعتراف جرم درحقیقت وزیراعظم کے بیان کو چیلنج ہے، علامہ اشتیاق کاظمی

سرائے عالمگیر، طالبان کا اعتراف جرم درحقیقت وزیراعظم کے بیان کو چیلنج ہے، علامہ اشتیاق کاظمی
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں پولیس کمانڈو کے تیرہ جوانوں کی شہادت انتہائی افسوسناک ہے مذاکراتی عمل کے دوران یہ دل سوز سانحہ اور تحریک طالبان کا ذمہ داری قبول کرنا درحقیقت کھلے عام مذاکرات کو مذاکرات کو مذاق قرار دینا ہے اب وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر کو مدنظر رکھ کر دوسرے آپشن کی طرف متوجہ ہونا چاہیے وزیراعطم نے خود کہا تھا کہ دہشت گردی اور مذاکرات اکٹھے نہیں چل سکتے، طالبان کا اعتراف جرم درحقیقت وزیراعظم کے بیان کو چیلنج ہے۔ ان خیالات کا اظہار پرنسپل حوزہ علمیہ امام حسن مجتبیٰ علامہ سید اشتیاق کاظمی نے کیا انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے سانحہ سے قبل پشاور اور دیگر مقامات پر حملے بھی اگرچہ طالبان ہی کی طرف تھے لیکن انہوں نے ان حملوں کی ذمہ داری زبانی طور پر قبول نہ کی ہے۔ جبکہ حملوں کا انداز اور جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ان سے واضح پتہ چل رہا تھا کہ یہ قبیح عمل بھی انہی دہشت گردوں کی کاروائی ہے، علامہ کاظمی نے کہا کہ دہشت گردوں کی مسلسل کاروائیوں کے بعد بھی امیر جماعت اسلامی کا یہ کہنا کہ مذاکرات سو بار ناکام ہوں پھر بھی آپریشن متبادل نہیں، ہماری سمجھ سے بالاتر ہے خود امیر جماعت اسلامی ہی بتائیں کہ مذاکرات کی ناکامی کے بعد فورسز اور شہریوں کو طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا ہی بہترین راہ ہے؟
خبر کا کوڈ : 353583
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش