0
Sunday 23 Feb 2014 12:02

وزیرامور کشمیر نے دھاندلی کے ذریعے نتائج تبدیل کروائے، چوہدری عبدالمجید

وزیرامور کشمیر نے دھاندلی کے ذریعے نتائج تبدیل کروائے، چوہدری عبدالمجید
اسلام ٹائمز۔ بلوچ کے ضمنی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے نامزد امیدوار سردار فہیم اختر ربانی واضح برتری سے جیت چکے ہیں۔ ہمارے امیدوار کی کامیاب ترین انتخابی مہم اور حلقہ بلوچ کے ووٹرز کی جانب سے فہیم ربانی کی طرف رجحان سے ہمارے مخالفین بوکھلا اٹھے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر کی قیادت نے وزیر امور کشمیر برجیس طاہر کے ساتھ سازباز کر کے آزادکشمیر کے ضمنی انتخاب کے پرامن ماحول کو خراب کیا ہے اور چیف سیکرٹری و آئی جی آزادکشمیر کے ذریعے پنجاب سے رینجرز طلب کی ہے اس طرح چیف سیکرٹری اور آئی جی نے وزیرامور کشمیر کے حکم پر آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو کو بائی پاس کرکے جمہوری حکومت کے منہ پر ایک طمانچہ مارا ہے۔ 

چوہدری مجید نے کہا کہ رینجرز کو وفاق سے طلب کرنا بحیثیت چیف ایگزیکٹو میرا اختیار ہے لیکن وزیرامور کشمیر نے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی یقینی ناکامی کو دیکھتے ہوئے بلوچ کے الیکشن میں اثر انداز ہونے اور رینجرز کے ذریعے پرامن انتخابی ماحول کو خراب کرکے دھاندلی کے ذریعے انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کی جو بھونڈی کوشش کی ہے حکومت آزادکشمیر اس کی شدید مذمت کرتی ہے اور ہم وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آزاد کشمیر میں وزیرامور کشمیر کی جانب سے بےجا مداخلت اور پنجاب سے رینجرز بلوچ بھیجنے کے غیرآئینی اقدام کا فوری نوٹس لیں۔

وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے یہاں کشمیر ہاؤس میں اخبار نویسوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اور ان کی کابینہ کے وزراء کے علاوہ دیگر حکومتی ذمہ داران میں سے کسی شخص نے بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق کی ہرگز کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے یہاں تک کہ میں نے وزیراعظم اور پیپلز پارٹی آزادکشمیر کا صدر ہونے کے باوجود نہ ہی تو سرکاری گاڑیاں استعمال کی ہیں اور نہ ہی فلیگ اور سرکاری وسائل کو استعمال کیا جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے دو وفاقی وزراء اور دیگر حکومت پاکستان کے اکابرین نے بلوچ کے ضمنی الیکشن میں تمام تر سرکاری وسائل اور فلیگ لگی گاڑیاں استعمال کی ہیں اور یوں وہ ان انتخابات میں مکمل مداخلت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت آزادکشمیر، وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کی شکرگزار ہے کہ انہوں نے ہر مشکل مرحلے میں ہماری مدد کی اور آزادکشمیر میں مستحکم جمہوری حکومت کی کامیابی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ہماری ہر ضرورت اور وسائل کی فراہمی میں معاونت فرمائی۔ تاہم حکومت آزادکشمیر مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر کی قیادت اور وزیرامور کشمیر برجیس طاہر کی جانب سے آزادکشمیر حکومت کو نیچا دکھانے اور جمہوری نظام کو کمزور کرنے کیلئے ہر قسم کے غیرآئینی اور غیرقانونی کوششوں میں مصروف ہیں اور انہوں نے بلوچ کے جلسہ عام میں انتہائی غیرپارلیمانی اور غیراخلاقی زبان استعمال کی یہاں تک کہ آزادکشمیر کے معزز وزراء کو کیڑے مکوڑے قرار دیا اور میرے لیے بھی انتہائی لغو زبان کا استعمال کیا گیا جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
 
انھوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو اندرونی و بیرونی سطح پر مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ طالبان سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں ایک مستحکم جمہوری سسٹم برقرار رہے اور ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان ہی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کا ضامن ہے۔ ان حالات میں آزادکشمیر کے عوام کے ووٹ کے حق پر ڈاکہ ڈالنا اور آزادخطہ کے پرامن سیاسی ماحول کو پراگندہ کرنا نہ صرف آزادکشمیر حکومت کیلئے مناسب نہیں بلکہ پاکستان میں جمہوری حکومت کے لیے بھی خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 354662
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش