0
Wednesday 26 Feb 2014 01:11

پاکستان کا مستقبل گوادر بندرگاہ اور گلگت بلتستان سے وابستہ ہے، مشاہد حسین سید

پاکستان کا مستقبل گوادر بندرگاہ اور گلگت بلتستان سے وابستہ ہے، مشاہد حسین سید
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں ڈیفنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل اعلٰی سطحی وفد نے گوادر اور ارمارہ میں پاکستان بحریہ کی تنصیبات کا معائنہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری سینیٹ کی کارروائی کے دوران پوائنٹ آف آرڈر پر ایوان بالا کو دورے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹ کی کارروائی میں سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیر قیادت ڈیفنس کمیٹی کا حالیہ دورہِ بلوچستان موضوعِ بحث رہا۔ جس میں کم و بیش تمام جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں بلوچستان کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے جبکہ پاکستان کا مستقبل گوادر بندرگاہ اور گلگت بلتستان میں جاری پراجیکٹس کی کامیابی سے وابستہ ہے۔
 انہوں نے پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیوی کا ملکی سالمیت کو برقرار رکھنے اور مقامی افراد کو تعلیم اور صحت کے شعبے میں تعاون فراہم کرنے میں کلیدی کردار ہے۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے انکی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیوی نے اپنے کردار سے بلوچ عوام کے دل و دماغ جیت لیے ہیں جو کہ باقی اداروں کیلئے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے پاکستان نیوی کیڈٹ کالج ارمارہ کیلئے فنڈ قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ نون لیگ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر رفیق راجوانہ نے بتایا کہ انکی زندگی کا یہ ایک خوشگوار جذباتی لمحہ تھا، جب انہوں نے وہاں کیڈٹ کالج کے بچوں کو پاکستان کے پرچم تلے قومی ترانہ پڑھتے دیکھا جو کہ بلاشبہ پاکستان سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سینیٹر میر حاصل بیزنجو نے ایوان بالا کو بتایا کہ انہیں یہ جان کر نہایت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں کی نمائندگی کرنے والے سینیٹرز نے بلوچستان کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے کا پروگرام بنایا جو کہ وہاں پر بسنے والوں کی مشکلات سمجھنے میں کارآمد ثابت ہوگا۔ انہوں نے سینیٹر مشاہد حسین سے متفق ہوتے ہوئے گوادر کو سینٹرل ایشیا کیلئے گیٹ وے قرار دیا۔

اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل جو سینیٹ فارن ریلیشنز کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، نے بلوچ عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کیلئے ترقیاتی تعاون فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے عوام پر کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔ سینیٹر رؤف خان نے گوادر کو بلوچستان کے دیگر حصوں بشمول تربت، پنگور اور ژوب سے جوڑنے کیلئے ماڈرن ہائی وے کی جلد از جلد فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ سینیٹر سردار علی خان نے پاک بحریہ کے دفاعی صلاحیتوں کو مزید موثر بنانے کیلئے بجٹ میں حصہ بڑھانے کی بات کی جبکہ سینیٹر سحر کامران کا کہنا تھا کہ بلوچ خواتین زندگی کے تمام شعبہ ہائے زندگی بشمول تعلیم، طب، تدریس میں مردوں کے شانہ بشانہ اپنی اہمیت منوا رہی ہیں۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کا دورہ بلوچستان زمینی حقائق کو جاننے کیلئے قابلِ تعریف اقدام ہے۔
خبر کا کوڈ : 355541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش