0
Sunday 2 Mar 2014 18:27

گلگت، گندم پر سبسڈی کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پورا جی بی جام کر دینگے، عوام ایکشن کمیٹی کا احتجاجی جلسہ

گلگت، گندم پر سبسڈی کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پورا جی بی جام کر دینگے، عوام ایکشن کمیٹی کا احتجاجی جلسہ
رپورٹ: ایس ٹی ایم، کاظمی

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کی کال پر گھڑی باغ گلگت میں عظیم الشان احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا۔ گلگت بلتستان کی تاریخ کے اس منفرد احتجاجی جلسے کی خاص بات یہ تھی کہ اس جلسے میں علاقے کی تمام سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے راہنماوں اور تمام مکاتب فکر کے افراد نے بھرپور شرکت کی جبکہ ایک طویل عرصے کے بعد پہلی مرتبہ شیعہ و سنی علماء کرام نے کسی مشترکہ جلسے سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت سے گندم پر سبسڈی کے خاتمے کے متنازعہ فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا پر زور مطالبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ فیصلے پر نظر ثانی نہ کرنے کی صورت میں عوامی ایکشن کمیٹی احتجاج کا دائرہ کار پورے گلگت بلتستان تک پھیلانے پر مجبور ہو جائیگی اور تمام مطالبات پر عمل درآمد تک احتجاجی تحریک جاری رکھی جائیگی۔

احتجاجی جلسے سے جماعت اسلامی گلگت بلتستان کے راہنما مولانا عبدالسمیع، شیعہ علماء کونسل گلگت کے ضلعی صدر شیخ شہادت حسین ساجدی، مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے رہنما مولانا شیخ بلال سمائری، تنظیم اہلسنت والجماعت جی بی کے رہنما محمد نواز خان، مرکزی انجمن امامیہ گلگت کے راہنما کیپٹن (ر) شفیع، بالاورستان نیشنل فرنٹ کے صفدر علی، قوم پرست راہنما کامریڈ بابا جان، آل پاکستان مسلم لیگ کے راہنما کریم خان، پاکستان تحریک انصاف کے راہنما حشمت اللہ اور دیگر سیاسی، مذہبی اور قوم پرست راہنماوں نے خطاب کیا۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں بہت کم ایسی مثالیں ملتی ہیں کہ جب خطے کی تمام سیاسی، مذہبی اور قوم پرست تحریکوں اور اہم شخصیات نے کسی ایشو پر مشترکہ موقف اپنایا ہو اور اس ضمن میں مشترکہ جدوجہد کرنے کا مظاہرہ کیا ہو۔ وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کو گندم پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے کے ایشو پر اس وقت گلگت بلتستان کی تمام سیاسی و مذہبی اور قوم پرست جماعتیں متحد نظر آ رہی ہیں اور سب کا مشترکہ موقف ہے کہ فوری طور پر اس متنازعہ فیصلے کو واپس لیا جائیگا بصورت دیگر پورے گلگت بلتستان میں عوامی تحریک شروع کی جائیگی۔ اس صورتحال میں گلگت بلتستان کی بااثر بیوروکریسی شدید پریشانی کا شکار ہے اور اندرون خانہ اس مسئلے کو فوری طور پر نمٹانے اور بہتر ممکنہ حل تلاش کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اجلاس جاری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 357167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش