0
Thursday 6 Mar 2014 01:22

جن کو پھانسی کے تختے پر ہونا چاہئے تھا ان سے مذاکرات ہو رہے ہیں، رضائے مصطفی

جن کو پھانسی کے تختے پر ہونا چاہئے تھا ان سے مذاکرات ہو رہے ہیں، رضائے مصطفی
اسلام ٹائمز۔ اسلام کے نام پر بنائے گئے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں صرف اور صرف پرامن شہریوں کو تنگ کرنا معمول بن چکا ہے کرپشن زدہ افسران اور ادارے وطن عزیز میں بہتری لانے کی بجائے آئے روز مسائل پیدا کر رہے ہیں کیونکہ یہ لوگ حقیقت میں مال بٹورنے میں مصروف عمل ہیں قوم کو چاہیے کہ وہ حقیقت پسندی کی طرف آئے اور کرپٹ لوگوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔ یہ بات تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر علامہ رضائے مصطفی نقشبندی نے محاذ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اہل سنت عوام کو پرامن ہونے کی سزا دی جا رہی اور طالبان کو ان کی دہشت گردی کی وجہ سے فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں پھانسی کی تختے پر ہونا تھا ان کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں جو اسلامی جمہوریہ کے آئین اور شہداء پاکستان کے ساتھ غداری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہل سنت مذاکرات کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، ہم بھی ملک میں امن چاہتے ہیں لیکن طالبان گولی کی زبان کے سوا کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں، اس لیے طالبان فائر بندی کے نام پر معصوم عوام کو گولیوں سے مار بھی رہے ہیں اور آئندہ کے لیے پنجاب میں حملوں کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ حکومت فوری طور پر طالبان کے خلاف آپریشن شروع کرے تاکہ ملک عزیز میں امن کو فروغ مل سکے۔ اجلاس میں جنرل سیکرٹری مولانا محمد علی نقشبندی، مفتی محمد حسیب قادری، مولانا احمد رضا سیالوی، مفتی محمد عمران، مولانا مجاہد عبدالرسول قادری اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 358469
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش