0
Tuesday 25 Mar 2014 20:11
ضلع ہنزہ نگر میں اے پی سی اور مختلف اجتماعات کا انعقاد

اہلیان دیامر اور قاضی نثار ہنزہ نگر کا دورہ کریں، پرتپاک استقبال کرینگے، عمائدین نگر

اہلیان دیامر اور قاضی نثار ہنزہ نگر کا دورہ کریں، پرتپاک استقبال کرینگے، عمائدین نگر
رپورٹ: ایس ٹی ایم کاظمی

مولانا قاضی نثار احمد اور اہلیاں دیامر کو ہنزہ نگر کے دورے کی دعوت دیتے ہیں اور بھرپور استقبال کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم ایک گھر کے لوگ ہیں، ہمیں آپس میں لڑا کر ہمارے وسائل لوٹے جا رہے ہیں اور آئینی و بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا۔ اب عوام باشعور ہو چکے ہیں۔ لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی اب نہیں چلے گی۔ گلگت بلتستان کے بیس لاکھ عوام، عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر متحد و متفق ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ہنزہ نگر میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل گلگت ڈویژن کے ضلعی صدر شیخ شہادت حسین ساجدی، سلیمان، انجینئر امان اللہ، رہنما ہنزہ قومی معرکہ و چئیرمین گلگت بلتستان ڈیمو کریٹک الائنس اکرام اللہ بیگ، شیخ شبیر حکیمی، ابرار، حاجی اسد، شیخ امیر حیدر نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1947ء کے بعد پہلی دفعہ گلگت بلتستان کے عوام نے قوم بننے کا ثبوت دیا ہے۔ شیخ شہادت حسین ساجدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ہی گھر کے افراد ہیں۔ دشمن نے لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی کے تحت دوریاں پیدا کر دی ہیں مگر اب دوریاں ختم ہو چکی ہیں۔ مولانا مزمل شاہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے دور اندیشی کا ثبوت دیا۔ اہلیان دیامر اور قاضی نثار احمد کو ضلع ہنزہ نگر کے دورے کی خصوصی دعوت دیتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ 67 سالوں سے ہمیں لڑایا گیا اور وسائل لوٹے گئے اور آج پوری قوم بکھری ہوئی تھی لیکن عوامی ایکشن کمیٹی نے قوم کو ایک لڑی میں پرو دیا ہے۔

ضلع ہنزہ نگر میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سلطان رئیس، احسان ایڈووکیٹ، رحمت اللہ سراجی، فدا حسین، صفدر علی، محمد ابراہیم، رحمت علی، کامریڈ بابا جان، وجاہت علی، ذکریا احمد و دیگر نے کہا کہ گلگت بلتستان کی دو بڑی وفاقی پارٹیوں نے ہمشہ عوام کا استحصال کیا اور لالی پاپ دے کر جذبات کو مجروح کیا گیا۔ اب بھی وقت ہے کہ وہ عوام کو ریلیف دیں ورنہ عوام ان کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالیں گے۔ اس موقع پر مولانا سلطان رئیس نے کہا کہ اسلام کا نام لے کر ہمیں شاخت سے محروم رکھا گیا۔ ہمیں سمجھنا ہو گا کہ کون ہمیں لڑا رہا ہے۔ اور کون ہمارا مشترکہ دشمن ہے۔ کس نے ہمیں متنازعہ بنایا۔ منتخب عوامی نمائندوں نے عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی ہے۔ وہ توبہ کر کے عوام سے معافی مانگیں اور مسائل حل کریں، اگر مسائل حل نہیں کر سکتے ہیں تو استعفیٰ دے دیں، اسی میں ان کی بھلائی ہے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہ کہ دس مارچ کی پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال عوامی ریفرنڈم تھا۔ حکمرانوں کو آنکھیں کھول کر حقائق کو تسلیم کرنا ہوگا۔ اور چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نازیبا بیانات دینے والے وزراء اور وزیراعلٰی عوام سے معافی مانگیں وگرنہ عوام خود ان نااہل حکمرانوں کا احتساب کرینگے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی لوگ سیاست کے نام پر مذہب کا استعمال کر کے عوام کو لڑاکر اسمبلی تک پہچنا چاہتے ہیں، وہ کان کھول کر سن لیں کہ اب عوام باشعور ہو چکے ہیں اور مزید لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی نہیں چلے گی۔ حکومت سبسڈیز بحال کر ے یا پھر آئینی حقوق دے، وگرنہ عوام خاموش نہیں رہینگے۔ اگر صوبائی حکومت نے ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کو گرفتار کیا تو جیل بھرو تحریک شروع کرینگے۔

پاسبان حقوق اہلسنت والجماعت جی بی کے چیئرمین و ممبر ایگزیکٹو باڈی عوامی ایکشن کمیٹی مولانا رحمت اللہ سراجی نے ہنزہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تجدید عہد کا تاریخی دن ہے۔ آج کے دن پوری قوم سے عہد کرتے ہیں۔ برصغیر کے مسلمانوں نے دو قومی نظریئے کے تحت اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قرارداد پاکستان منظور کی اور آج بھی قوم وقت کے ظالم حکمرانوں سے اپنے انسانی و آئینی حقوق کے لیے تمام تر تفرقات، تعصبات اور وابستگیوں سے بالاتر ہو کر جدوجہد کریں گے اور اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لیے اجتماعی کوشش جاری رکھیں گے۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے بیس لاکھ عوام کے بنیادی حقوق کا جو بیڑہ عوامی تعاون سے اٹھایا ہے اس کے لیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں اشیاء خورد و نوش سمیت دیگر تمام اشیاء پر سبسڈیز یہاں کے غریب عوام کا حق ہے۔ وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں کو آئینی حقوق یا سبسڈیز میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں، اور عوامی ایکشن کمیٹی تنہا، عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 365729
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش