0
Friday 18 Apr 2014 12:59

سپاہ صحابہ کے شمس الرحمان معاویہ کو ملک اسحاق نے قتل کروایا، سی سی پی او لاہور

سپاہ صحابہ کے شمس الرحمان معاویہ کو ملک اسحاق نے قتل کروایا، سی سی پی او لاہور
اسلام ٹائمز۔ لاہور پولیس نے بلوچستان اور پنجاب میں علماء اور اہم سیاسی شخصیات کے قتل اور تاجروں کے اغوا میں ملوث کالعدم مذہبی تنظیم لشکر جھنگوی کے 6 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر لیا ہے، جنہوں نے ابتدائی تفتیش میں 18 واقعات میں 16 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔ سی سی پی او لاہور چودھری محمد شفیق گجر نے پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذوالفقار حمید، ایس ایس پی رانا عبدالجبار، ایس ایس پی عبدالرب اور ایس پی عمر ورک کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس میں کہا کہ پورے پاکستان میں فرقہ وارانہ حملوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے جو منصوبہ بندی اور مکمل ریکی کے بعد وارداتیں کرتا ہے۔ سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق نے بتایا کہ علماء کے قتل میں ملوث جن 6 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا ہے، انہوں نے اہم سیاسی شخصیات اور مذہبی علماء کو قتل کیا، ملزموں کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا گیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ لشکر جھنگوی کے اہم دہشت گرد عبدالرﺅف نے کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما شمس الرحمان معاویہ کی امامت میں جمعہ کی نماز ادا کی اور اُس کے بعد اُنہیں قتل کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق سے رابطوں پر ہارون بھٹی اور شمس الرحمان میں اختلافات پیدا ہوئے، جس کے بعد ہارون بھٹی کے ذریعے شمس الرحمان نشانہ بن گئے۔

سی سی پی او نے کہا کہ ہارون بھٹی بادامی باغ کے ملزم عبدالرﺅف سے مسلسل رابطے میں تھا، جس نے ریکی اور منصوبہ بندی کے بعد شمس الرحمان معاویہ کو نشانہ بنایا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اِسی گروپ نے  سید شاکر رضوی کو ہائی کورٹ جاتے ہوئے، علی حسین قزلباش فردوس مارکیٹ اور کوئٹہ کے غلام رضا جعفری کو شالامار کے علاقے میں مارا، جبکہ ایکسپریس کے نیوز اینکر رضا رومی پر حملہ اور ایک بڑے تاجر کو بھی اغواء کیا۔ سی سی پی او نے بتایا کہ پورے لاہور میں ایک ہی گروپ ملوث ہے اور اِس کے زیادہ تر ملزم گرفتار کر لیے گئے ہیں، لشکر جھنگوی کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے، خرم رضا قادری کے قتل میں بھی قاسم اور عبدالرﺅف شامل ہیں۔

سی سی پی او نے مزید بتایا کہ پکڑے جانے والے دہشت گردوں میں سرغنہ عبدالرؤف، صابر شاہ، شیخ فرحان، شفقات فاروقی، محمد ہاشم اور سلمان پٹھان شامل ہیں۔ چودھری شفیق گجر نے بتایا کہ بریلوی عالم دین خرم رضا قادری کو بھی انہوں نے ہی قتل کیا۔ ملزمان میں سے دو دہشت گردوں نے ان کے پیچھے نماز جعمہ ادا کی اور اس کے بعد جب مولانا خرم رضا قادری رکشہ میں سوار ہو کر گھر جانے لگے تو ملزمان نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ دوسری جانب ملزم عبدالرؤف نے اعتراف کیا کہ سید شاکر علی رضوی کو شہید کرنے کے لئے اس نے مزدور کو بھیس بنایا ہوا تھا اور موٹر سائیکل پر لکڑیاں لاد کر ان میں کلاشن کوف چھپا کر راستے میں بیٹھ گیا اور جب شاکر علی رضوی گزرے تو لکڑیوں سے کلاشن کوف نکال کر فائرنگ کر دی۔ ملزمان جیا موسیٰ میں اپنی میٹنگز کرتے تھے۔ ملزم عبدالرؤف نے بادامی باغ میں اپنے ہمسائے اہل تشیع پر بھی حملہ کیا تھا۔ ملزمان نے گڑھی شاہو میں شیعہ شہری سید مبشر حسین نقوی کو بھی قتل کیا جبکہ انہوں نے ڈیوس روڈ پر ڈاکٹر صٖغیر اختر بلوچ پر بھی قاتلانہ حملہ کیا لیکن وہ بچ گئے۔
 
خبر کا کوڈ : 374107
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش