0
Monday 28 Apr 2014 21:18
پاکستان کو ایک اہم پڑوسی اور برادر ملک تصور کرتے ہیں

دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے تمام ممالک کو سنجیدہ اور ذمہ دارانہ کوششیں کرنا ہونگی، حسن روحانی

ایران پاکستان میں امن و استحکام کو اپنا امن و استحکام سمجھتا ہے
دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے تمام ممالک کو سنجیدہ اور ذمہ دارانہ کوششیں کرنا ہونگی، حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے تہران میں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کیساتھ ملاقات کی اور انہیں وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے اخوت و بھائی چارے، تعاون اور دوستی و ہم آہنگی کا پیغام پہنچایا۔ سرتاج عزیز نے وزیراعظم نواز شریف کا تحریری خط بھی ایرانی صدر کے سپرد کیا۔ ملاقات کے دوران سرتاج عزیز نے زور دیا پاکستان اور ایران کو خطہ میں امن و سلامتی کے استحکام ترقی و خوشحالی اور امہ کے اتحاد کیلئے ملک کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے دور میں دونوں برادر ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید استحکام نصیب ہوگا۔ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا وہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ ایران کے منتظر ہیں، جس کے نتیجہ میں پاکستان اور ایران کے تعلقات اور زیادہ مستحکم ہوں گے۔ ایرانی صدر نے کہا وہ پاکستان کو ایک اہم پڑوسی اور برادر ملک تصور کرتے ہیں اور دونوں ملکوں کو اپنے عوام کی بہتری کیلئے تمام وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے۔ 

اس سے قبل سرتاج عزیز اور ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے درمیان بھی ملاقات ہوئی اور باہمی تعلقات کے موضوع پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ آئی این پی کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ایران پاکستان کی سکیورٹی کو اپنی سکیورٹی سمجھتا ہے، پاکستان مشترکہ سرحد پر سکیورٹی کے حوالے سے ایران کے تحفظات دور کرے، دہشت گردی پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، خطے کے تمام ممالک اس سے مل کر نمٹیں۔ اے این این کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستان اور ایران کی مشترکہ سرحدوں کی سلامتی کو دونوں ملکوں کیلئے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ایران پاکستان میں امن و استحکام کو اپنا امن و استحکام سمجھتا ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تمام ملکوں کو سنجیدہ اور ذمہ دارانہ کوششیں کرنا ہوں گی۔
 
ایرانی صدر نے دہشت گردی کو نہ صرف خطے کے ممالک بلکہ اقوام عالم کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تمام ملکوں کو سنجیدہ اور ذمہ دارانہ کوششیں کرنے کی ضروت ہے۔ انھوں نے پاکستان اور ایران کی مشترکہ سرحدوں کی سلامتی کو دونوں ملکوں کیلئے ایک اہم مسئلہ قرار دیا اور اس سلسلے میں خدشات دور کرنے کیلئے ضروری تدابیر اختیار کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ حسن روحانی نے پاکستان اور ایران کے اقتصادی تعلقات کی موجودہ سطح کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا اس سلسلے میں کافی مواقع موجود ہیں، جن سے استفادہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
 
این این آئی کے مطابق ایران اور پاکستان نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے، انتہا پسندی اور مذہبی فرقہ واریت کیخلاف مشترکہ مہم شروع کرنے اور تعلقات کے فروغ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر اتفاق کیا ہے، ایران نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی شعبے میں منصوبے شروع کرنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور امید ظاہر کی وزیراعظم نواز شریف کے آئندہ ماہ دورہ ایران سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کی راہ ہموار ہوگی اور پاک ایران برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔

دیگر ذرائع کے مطابق قومی سلامتی اور امورِ خارجہ پر وزیرِاعظم کے مشیرِ خاص سرتاج عزیز نے پیر کے روز ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی اور انہیں وزیرِاعظم نواز شریف کی جانب سے "دوستی اور غیر سگالی" کا پیغام پہنچایا۔ واضح رہے کہ وزیرِاعظم اگلے ماہ ایران کا سرکاری دورہ کریں گے۔ اس پر ایرانی صدر نے جواب دیا کہ وہ وزیرِاعظم پاکستان کے دورہ ایران کے منتظر ہیں، جس سے باہمی تعاون کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ تہران میں پاکستانی سفارتخانے سے پاکستان کو موصول ہونے والے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ وزیرِاعظم نواز شریف کے دورہ ایران سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم اور مضبوط ہوں گے۔ سرتاج عزیز کے ساتھ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری بھی ہیں، جو ایران میں سفارتی معاملات میں شریک ہیں۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران پاکستان کو ایک اہم پڑوسی اور برادر ملک کا درجہ دیتا ہے اور دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ عوامی مفاد کے امکانات کو مزید وسیع کریں۔ ملاقات میں سرتاج عزیز نے زور دیا کہ ایران اور پاکستان دونوں کو علاقے میں اور امہ کی خوشحالی، ترقی اور امن کیلئے مشترکہ کام کرنا چاہئے۔ اس کے بعد مشیر نے ایرانی صدر کو وزیرِاعظم نواز شریف کا ذاتی پیغام پہنچایا۔ اس سے قبل سرتاج عزیز نے ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف سے بھی ملاقات کی اور اس وقت سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان خیر سگالی اور دوستانہ تاثرات اور گفتگو کا تبادلہ بھی ہوا۔ دونوں نے توقع ظاہر کی کہ وزیرِاعظم نواز شریف کے دورہ ایران سے تعاون و ترقی کے کئی پہلوؤں پر بات آگے بڑھے گی۔
خبر کا کوڈ : 377255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش