0
Sunday 11 May 2014 01:48

کے پی کے حکومت کا ساڑھے چار لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری منصوبہ ناکامی سے دوچار

کے پی کے حکومت کا ساڑھے چار لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری منصوبہ ناکامی سے دوچار
 اسلام ٹائمز۔ حکومت پنجاب کی طرف سے خیبر پختونخواہ میں داخل ہونیوالی چیک پوسٹوں کو سیل کرنے کے اقدام کے بعد خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے ساڑھے چار لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا ہدف ناکامی سے دوچار ہو گیا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان محکمہ فوڈ کے گندم خریدنے کے سات مراکز میں اہلکار تین روز گزرنے کے باوجود ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہے۔ خیبر پختونخواہ میں گندم کے بحران کاخدشہ بڑھ گیا ہے۔ خیبر پختونخواہ حکومت نے امسال صوبے میں ساڑھے چارلاکھ میٹرک ٹن گندم کی خرید کا ہدف مقرر کیا ہے۔ جس میں ڈیرہ اسماعیل خان محکمہ خوراک کیلئے ساڑھے چھ لاکھ بوری خریدنے کا ہدف ہے اور اس کے لئے اربوں روپے کے فنڈز بھی خیبر بینک ڈیرہ اسماعیل خان میں منتقل ہو چکے ہیں۔ لیکن دوسری طرف پنجاب حکومت نے صوبے میں گندم کے خرید کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے خیبر پختونخواہ کو جانیوالے تمام راستوں پر موجود چیک پوسٹوں کو مکمل طور پرسیل کر دیا ہے۔ جس میں ڈیرہ اسماعیل خان میں داخل ہونیوالی چیک پوسٹوں ترمن اور ڈیرہ دریا خان پل کی چیک پوسٹوں کو بھی سیل کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے حکومت کی طرف سے گندم کی خرید کیلئے مقرر کردہ 3125 روپے فی سو کلو گرام کے مقابلے میں مارکیٹ کاریٹ 3200 روپے فی سو کلو گرام  ہے۔ مارکیٹ کے ریٹ کی وجہ سے چارسدہ، پشاور، حیات آباد، سوات، صوابی اور اپر دیر وغیرہ کی فلور ملوں کے مالکان مقامی زمینداروں سے گندم مارکیٹ ریٹ سے خرید رہے ہیں۔ عوامی اور سماجی حلقوں نے پنجاب حکومت سے فوری طور پر خیبر پختونخواہ میں داخل ہونیوالی پنجاب کی چیک پوسٹوں پر گندم کی پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
خبر کا کوڈ : 381337
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش