0
Friday 16 May 2014 22:54

فلسطنیوں کی واپسی اور آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی، کانفرنس سے مقررین کا خطاب

فلسطنیوں کی واپسی اور آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی، کانفرنس سے مقررین کا خطاب
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان اسلام آباد چیپٹر کے زیراہتمام میثاق تحقیقی سینٹر کے تعاون سے ’’یوم نکبہ‘‘ کی مناسبت سے فلسطین کانفرنس بعنوان ’’فلسطین کی طرف واپسی‘‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر ولید ابو علی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما سینیٹر ظفر علی شاہ، پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر جنرل (ر) حمید گل، جماعت اسلامی پاکستان آزاد کشمیر کے امیر مولانا عبد الرشید ترابی، اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مولانا افتخار نقوی سمیت جنرل (ر) علی قلی، بریگیڈیئر آصف ہارون سمیت دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ فلسطینی ’’یوم نکبہ‘‘ کے 66 برس مکمل ہونے پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے منعقدہ فلسطین کانفرنس بعنوان ’’ریٹرن ٹو فلسطین‘‘ میں خطاب کرتے ہوئے فلسطینی سفیر ولید ابو علی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے استعماری نظام جمہوریت کے زور پر فلسطین کو اسرائیلی غلامی میں دے رکھا ہے، امت مسلمہ کے باہمی انتشار کے خاتمے تک مقبوضہ مسلم خطوں کی آزادی ممکن نہیں، اسلام دشمن قوتیں اسلامی ممالک کی تقسیم کے ذریعے دنیا پر غالب آئیں، فلسطینی مہاجرین کی واپسی اور قبلہ اول کی آزادی کا خواب مسلمانوں کے حقیقی اتحاد سے شرمندہ تعبیر ہوگا۔

فلسطینی سفیر ولید ابو علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کے باہمی انتشار کے خاتمے تک مقبوضہ اسلامی ممالک کی آزادی ناممکن ہے، اتحاد کا درس ہمارے دین نے دیا تھا مگر متحد کفر ہوچکا ہے، آج کا دن ہمیں ایک بار پھر اس دور کی یاد دلا رہا ہے جب اسرائیل نے بیت المقدس کی پاک سرزمین پر اپنی ناپاک اور ظالم فوج کو ناجائز قبضہ کیلئے بھیجا اور اس کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو کر آج بھی وطن واپسی کے منتظر ہیں، پاکستان دنیا بھر کے مسلمانوں کی امیدوں کا مرکز ہے اور ہم فلسطین کی آزادی کے لیے دنیا کے تمام فورمز پر پاکستان کے پر خلوص تعاون پر دل سے شکر گزار ہیں، فلسطینی سفیر نے ایک سے زائد موقع پر جذباتی انداز میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے فلسطینی کاز کے لئے کی جانے والی جدوجہد کو سراہا اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے کارکنان کو خراج تحسین پیش کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر جنرل (ر) حمید گل کا کہنا تھا کہ بیت المقدس اور فلسطین مسلمانوں اور کافروں کے درمیان ہمیشہ تنازع کا سبب رہے ہیں لیکن جو بےبسی مقدس سرزمین پر آج دیکھنے میں آ رہی ہے وہ پہلے کبھی نہ تھی، ہماری نوجوان نسل کو آج تک باور کروایا جا رہا ہے کہ جمہوریت ہی ان کے حقوق کی اصل محافظ ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان سے لیکر مصر تک یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ جمہوریت اسلام سے متصادم ایک نظام ہے، یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ نے استعماری نظام جمہورت کے زور پر نصف صدی سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود فلسطین کو اسرائیل کی غلامی میں دے رکھا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں تسلیم کر لینا چاہیے کہ اسلام کا نظام ایک ہے اور وہ قرآن کا نظام ہے، جس کا ماڈل ریاست مدینہ اور خلفائے راشدین کا دور ہے۔ اگر ہم آج بھی بحیثیت مسلمان دنیا کے تمام نظاموں کو ٹھوکر مار کر قرآن کے نظام کی طرف لوٹ آئیں تو بیت المقدس ایک بار پھر امیر المومنین سیدنا فاروق اعظمؓ کے دور کی طرح بغیر جنگ کے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کی آزادی اور فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کا سفر تقریباً برابر چل رہا ہے، جب سے پاکستان بنا ہے اس وقت سے لے کر آج تک پاکستان کا موقف ہمیشہ دو ٹوک رہا ہے اور ہم آج بھی آزاد فلسطین کے علمبردار بن کر ان کی آواز کو دنیا میں پھیلا رہے ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر رشید ترابی نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل یکساں ہیں اور ان کا حل صرف دعاؤں سے ممکن نہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھانے والے ہیں، فلسطینیوں نے آزادی کی جدوجہد میں جو نئے اسلوب متعارف کروائے، آج وہ دنیا بھر میں آزادی کے متوالوں کے لیے مشعل راہ ہیں، ہماری خواہش ہے کہ فلسطین کشمیر سے پہلے آزاد ہو۔

کانفرنس سے میثاق تھنک ٹینک کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ گل نے کہا کہ آج الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا دنیا بھر میں پالیسی سازی کا حصہ بن چکا ہے، لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس وقت فلسطین کی آزادی کی آواز اٹھانے والا کوئی نہیں، ایسے وقت میں ہم نے قدم آگے بڑھائے اور امت کو جگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ افتخار حسین نقوی نے کہا کہ دنیا ظلم و بربریت کا گھر بن چکی ہے اور ہمیں اسے مل کر جنت ارضی بنانا ہے، اغیار نے ایک نعرہ دیا اور ہم نے اسے مذہبی آزادی کے نام گلے کا طوق بنا لیا، لیکن فلسطین کی آزادی کی آواز ہمیشہ بلند ہوتی رہے گی اور فلسطین ہمارا تھا اور ہمیشہ رہے گا۔ اس موقع پر معروف میڈیا اینکر وحید حسین اور بریگیڈئر (ر) آصف ہارون نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 383226
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش