0
Saturday 7 Jun 2014 11:23

محرومیوں سے پشتون بیلٹ میں بھی انسرجنسی پیدا ہونے کا خدشہ ہے، عبدالروف لالا

سنگلاخ پہاڑیوں کو کاٹ کر پھلوں کے باغات لگانے والے کسان فیڈرز کی بندش کے باعث آنسو بہاتے ہوئے خشک درختوں کو کاٹ رہے ہیں
محرومیوں سے پشتون بیلٹ میں بھی انسرجنسی پیدا ہونے کا خدشہ ہے، عبدالروف لالا

اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء و سینیٹر عبدالرؤف لالا نے کہا ہے کہ پشتون بیلٹ کے 12 اضلاع میں وفاقی وزیر مملکت چوہدری عابد شیر علی کی ہدایت پر فیڈرز کی بندش اور 22 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کے ناروا عمل سے محرومیاں مزید بڑھیں گی۔ جس سے پشتون بیلٹ میں بھی انسرجنسی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ لہذا صورتحال کو زیادہ خراب ہونے سے قبل ہی ٹھیک کرنے کا ادراک کیا جائے۔ انہوں نے قائد ایوان راجہ ظفرالحق اور دیگر اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان کے پشتون اضلاع میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور فیڈرز کی بندش کے اہم عوامی نوعیت کے مسئلے کی جانب ان کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں کیونکہ آج ایک مرتبہ پھر فیڈرز کی بندش اور 22 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کے باعث شمالی بلوچستان کے 12 پشتون اضلاع کی عوام سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ وہاں احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ چل نکلا ہے۔ معزز ایوان کے اراکین اچھی طرح جانتے ہیں کہ پشتون بلوچ مشترکہ صوبے کی 70 فیصد آبادی کا ذریعہ معاش بالواسطہ یا بلاواسطہ زراعت سے وابستہ ہے۔ وہاں کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اور شب و روز کی محنت کے بل بوتے پر سنگلاخ پہاڑیوں کو کاٹ کر وہاں سیب اور دیگر پھلوں کے باغات اور فصل لگائی ہیں، 63 سالہ خون پسینے کے اثاثے کی رکھوالی کرتے ہوئے 2 وقت کی باعزت روٹی کا بندوبست کر رہے ہیں۔ ایوان کے اراکین یہ بھی جانتے ہیں کہ صوبے میں کارخانے و نہری نظام ہے اور نہ ہی کوئی اور ذریعہ روزگار ہے کہ جس سے وہاں کی عوام باعزت اور حلال رزق کما سکے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان کے اراکین پر مشتمل کمیٹی بنا کر صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ لہلہاتے باغات کے درختوں کو مالکان آنسو بہاتے ہوئے کاٹ رہے ہیں اور وہاں ایک ہو کا عالم ہے۔ یہ تمام تر صورتحال 22 گھنٹے تک ظالمانہ لوڈشیڈنگ اور فیڈرز کی بندش کے باعث رونما ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت تو درکنار 2 گھنٹے کی بجلی اور اس دوران بھی وولٹیج کی کمی کے باعث لوگ پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں بلکہ ان کی کروڑوں روپے کے سمرسیبل اور مشینری بھی جل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیرمملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی کے احکامات پر صوبے کے تقریباً سارے فیڈرز کو بند رکھا گیا ہے، جو انتہائی گھناؤنا اور ناروا عمل ہے۔ اس سے لوگ بے روزگار اور معاشی بدحالی پیدا ہوگی تو پھر حالات اس نہج پر پہنچ جائیں گے جسے کنٹرول نہیں کیا جا سکے گا۔ ویسے بھی ملکی حالات کو دیکھا جائے تو وہ انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل سے پشتون بیلٹ میں بھی محرومیوں میں اضافہ ہوگا۔ جو انسرجنسی میں تبدیل ہو کر جلتی پر تیل کا کام کرے گی۔ اس لئے وہ پشتون عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے موجودہ صورتحال میں اپنا سیاسی اور قومی فریضہ سمجھتے ہوئے مسئلے کو ایوان کے سامنے پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاید اس وقت ایوان کے اراکین ان کی بات کو نہ سمجھ سکیں مگر اُس وقت کوئی فائدہ نہیں ہوگا، جب بات بہت زیادہ بگڑ جائے گی۔ انہوں نے قائد ایوان راجہ ظفرالحق کی توجہ بجلی کے مسئلے کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی اہمیت کا حامل مسئلہ ہے۔ جس میں وہ ذاتی دلچسپی لیں تاکہ صورتحال کو مزید ابتر ہونے سے بچایا جا سکے۔

خبر کا کوڈ : 389847
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش