0
Monday 30 Jun 2014 01:02

اے پی سی ، 50 جماعتوں نے پنجاب حکومت پر عدم اعتماد کر دیا، صاحبزادہ حامد رضا

اے پی سی ، 50 جماعتوں نے پنجاب حکومت پر عدم اعتماد کر دیا، صاحبزادہ حامد رضا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کی اے پی سی کا اعلامیہ قوم کی امنگوں کا ترجمان ہے۔ سانحۂ لاہور پر پوری قوم وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفے پر ہم آواز ہے۔ آپریشن ضربِ عضب دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن معرکہ ہے۔ آئی ڈی پیز کی بروقت امداد اہم قومی فریضہ ہے۔ وزراء کے غیرذمہ دارانہ بیانات سے قومی یکجہتی کی فضا خراب ہو رہی ہے۔ پورے آئین پر عمل کی بات کرنے والے طاہرالقادری کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ آئین نہیں مانتے۔ آمرانہ سوچ رکھنے والے حکمران جمہوریت کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ حکمران حالات کو پوائنٹ آف نو ریٹرن کی طرف لے جا رہے ہیں۔ تخت گرانے اور تاج اچھالنے کا وقت قریب ہے۔ اے پی سی میں پچاس سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حکومت پنجاب پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔ پی پی پی نے حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا نہ کیا تو اس کا سندھ میں بھی وہی حال ہو گا جو پنجاب میں ہوا ہے۔ مک مکا اور باریوں کی سیاست کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی سی میں شرکت کے بعد المرکز الاسلامی لاہور میں سنی اتحاد کونسل ضلع لاہور کے عہدیداران و کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ سانحۂ لاہور پر قاتلوں نے مقتولوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے جو کہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ سانحۂ لاہور لعل مسجد اور 12مئی کے سانحات سے بالکل مختلف ہے۔ 11 مئی کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی دھاندلی کے بارے میں کوئی ابہام نہیں رہا۔ سپیکر قومی اسمبلی وفاقی، وزیرریلوے اور وزیردفاع دھاندلی سے جیتے۔ ان کے حلقے کھولے جائیں تو ہوشربا انکشافات ہوں گے۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری دھاندلی کے منصوبے میں شریک تھے۔ ملک کو خانہ جنگی سے بچانے کے لیے حقیقی جمہوری انقلاب ضروری ہے۔ قوم ماضی اور حال کے حکمرانوں سے مایوس ہو چکی ہے۔ عوامی تحریک کی اے پی سی نے پچاس سے زائد سیاسی و مذہبی جماعتوں کے متفقہ مطالبے کے بعد شہباز شریف کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ پرویز رشید وزیر ڈس انفارمیشن بن چکے ہیں۔ حکمران عوام کے منہ سے نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ مہنگائی ایک مستقل عذاب بن چکی ہے۔ حکومتی سطح پر قیمتوں کو چیک کرنے کا کوئی مؤثر نظام نہیں۔
خبر کا کوڈ : 396142
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش