0
Tuesday 22 Jul 2014 16:12

اسرائیلی جارحیت پر عرب حکمرانوں کی خاموشی قابل افسوس ہے، کشمیر کونسل

اسرائیلی جارحیت پر عرب حکمرانوں کی خاموشی قابل افسوس ہے، کشمیر کونسل
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیثیت کشمیری اس مشکل گھڑی میں فلسطینیوں کے درد اور مصائب کو ہم سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یورپ، امریکہ اور پاکستان اور حتیٰ کشمیر میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے عوام اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور یہ احتجاج ہر جگہ بلاتفریق مذہب، رنگ و نسل جاری ہے لیکن بدقسمتی سے عرب حکمرانوں نے فلسطینیوں پر جارحیت روکنے کے لیے کوئی موثر کردار ادا نہیں کیا۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عرب ممالک نے آج تک کشمیریوں کے مشکل وقت میں بھی کوئی مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش ہی نہیں کی۔ کشمیری خود بھی مظلوم ہیں اور ہمیشہ سے ہر آزادی پسند اور مظالم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہاکہ ایک بات یاد رکھنا چاہیے کہ طاقت کے بل بوتے پر کسی قوم کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ جرمن نازی یہودیوں کو ختم نہیں کر سکے اور جارحیت پسند سرب بوسنیا کے لوگوں کو نہیں مٹا سکے۔ آج وقت اس بات کا متقاضی ہے کہ تمام اقوام آپس میں باہمی وجود اور ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں اور ایک دوسرے کو زندہ رہنے کا حق دیا جائے۔ کشمیری بھی اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور ان کی یہ جدوجہد کسی قوم یا برادری کے خلاف نہیں بلکہ اپنے حق خودارادیت کے لیے ہے جو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ کشمیر ایک ایسا خوبصورت خطہ ہے جہاں مختلف قومیتیں اور مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ امن و آشتی کے ساتھ آباد ہیں۔ کشمیر کے رہنے والے لوگ سب کے سب بلاتفریق نسل اور مذہب اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے متحد ہیں۔ علی رضا سید نے کہاکہ ہم ہمیشہ ظلم کے خلاف کھڑے ہوتے رہے ہیں۔ ظالم ظالم ہوتا ہے، اس کا کوئی مذہب اور نسل نہیں ہوتی۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل گذشتہ کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہیں لیکن یہ مسائل ابھی تک ان علاقوں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہو سکے۔ 

علی رضا سید نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر جنوبی ایشیاء میں اور مسئلہ فلسطین کے حل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن اور اقتصادی خوشحالی نہیں آ سکتی۔ ہمیں یہ بات یاد رکھنی ہوگی کہ ان علاقوں میں ناانصافی کے وجہ سے آج دنیا میں انتہاپسندی دن بدن بڑھ رہی ہے۔ انتہا پسندی کے خاتمے اور دنیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے قضیے کا حل بہت ضروری ہو گیا ہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ اسرائیل اور بھارت دونوں پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کے حقوق دیں۔ جس طرح فلسطینی اسرائیل کی طرف سے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں، کشمیریوں کو بھی لاکھوں قابض بھارتی فوجیوں کاسامنا ہے۔ 

کشمیر اور فلسطین کے مسائل ان خطوں کے عوام تک محدود نہیں بلکہ یہ دونوں قضیئے عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں اور دنیا کے انسانی ہمدردی رکھنے والے لوگوں کے احساسات ان مسائل سے وابستہ ہیں۔ علی رضا سید نے اپنے بیان میں گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے علاقے کلگام میں بھارتی فوج کی طرف سے احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کے دوران ایک نوعمر طالبعلم سہیل احمد لون کی شہادت کی مذمت کی اور زور دیا کہ کشمیری اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ ہم اپنے شہداء کی ارواح سے وعدہ کرتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی تک ان کا مشن جاری رکھا جائے گا۔ علی رضاسید نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ یاد رکھے کہ وہ اپنی انتہاپسندانہ اور ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے کشمیری قوم کو دبا نہیں سکتی۔ کشمیریوں پر جتنا بھی دباؤ ہو گا، وہ اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
خبر کا کوڈ : 400887
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش