0
Friday 8 Aug 2014 06:47

عمر عبداللہ کا مشورہ مضحکہ خیز اور لایعنی ہے، سید علی گیلانی

عمر عبداللہ کا مشورہ مضحکہ خیز اور لایعنی ہے، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے عمر عبداﷲ کے نوجوانوں کو تشدد ترک کرکے جدوجہد کے لئے متبادل طریقہ اختیار کرنے کے بیان کو مضحکہ خیز اور لایعنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے دہلی کے آقاوں کی ایماء پر جموں کشمیر میں سیاسی جدوجہد کے تمام دروازے اور آپشنز بند رکھے ہیں اور حکومت سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرکے خود سیاسی غیریقینیت اور عدمِ استحکام کی صورتحال کو بڑھاوا دینے کی ذمہ دار ہے، سید علی گیلانی تحریک حریت کی تاسیس کے 10 سال مکمل ہونے پر حیدرپورہ سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ یہ بھارت ہے جو بندوق اور تشدد کے ذریعے سے مسائل اور خاص کر مسئلہ کشمیر کو حل کرانا چاہتا ہے اور اُس نے کشمیریوں کی پُرامن سیاسی آواز کو دبانے کے لیے یہاں ساڑھے 7 لاکھ افواج، ایک لاکھ پولیس، 26 ہزار وی ڈی سی اہلکار اور درجنوں خفیہ ایجنسیوں کو تعینات کیا ہوا ہے، اپنی الیکشن بائیکاٹ پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے علی گیلانی نے اس پروپگینڈے کو بے معنیٰ قرار دیا کہ آزادی پسندوں کی بائیکاٹ کال سے یہاں بی جے پی برسرِ اقتدار آئے گی اور وہ لوگوں پر زیادہ مظالم ڈھائیں گے، انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی ظلم نہیں ہے جو این سی اور پی ڈی پی کے دورِ اقتدار میں یہاں لوگوں پر روا نہیں رکھا گیا ہے، البتہ ان کے مقامی کریکٹر کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر اس کا زیادہ نوٹس نہیں لیا جارہا ہے اور دنیا یہ دھوکہ کھاتی ہے کہ یہ ان کے اپنے لوگ ہیں، جبکہ BJP کے آنے سے یہ دھوکہ اور فریب دور ہوجائے گا اور دنیا زیادہ بہتر طور سمجھ پائے گی کہ بھارت کشمیر پر اپنے جبری قبضے کو جاری رکھنے کے لئے کس طرح کا تشدد ڈھا رہا ہے اور یہ کہ جموں کشمیر میں کوئی منتخب حکومت نہیں، بلکہ عملاً دہلی کا فوجی راج قائم ہے۔
خبر کا کوڈ : 403662
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش