0
Wednesday 13 Aug 2014 07:18

مقبوضہ کشمیر سے فوجی انخلاء خارج از امکان ہے، کرن ریجی

مقبوضہ کشمیر سے فوجی انخلاء خارج از امکان ہے، کرن ریجی
اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر سے فوجی انخلاء کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ریاست میں مجموعی طور پر 200 کے قریب جنگجو سرگرم ہیں، بھارت کا کہنا ہے کہ 1996ء سے 2010ء تک سرحدوں پر تعینات 20 فوجی افسران اور اہلکار لاپتہ ہوگئے جن میں سے 18 اہلکار ریاست کی سرحدوں سے لاپتہ ہوگئے، لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت کرن ریجی جو نے کہا کہ جموں کشمیر سے سیکورٹی فورسز کے انخلاء کی کوئی تجویز مرکز کے زیر غور نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کسی بھی وقت فورسز کی تعیناتی کا فیصلہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں میں اعلیٰ سطح پر ممکنہ خطرات کا جائزہ لینے کی بنیاد پر ہی کیا جاتا ہے، وزیر موصوف نے بتایا کہ ریاست میں فی الوقت 200 کے قریب جنگجو سرگرم ہیں اور 1995ء کے بعد اس تعداد میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے، انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 1996ء میں ریاست کے اندر مختلف تنظیموں سے وابستہ 6800 جنگجو سرگرمیاں انجام دے رہے تھے لیکن 2103 اور 2014ء میں یہ تعداد بالترتیب 240 اور 199 تک پہنچ گئی، ایک اور سوال کے جواب میں ریجی جو نے بتایا کہ ریاست میں نوجوانوں کو براہ راست یا بلا واسطہ روزگار فراہم کرنے کےلئے کئی اسکیموں کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے جن میں بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام بھی شامل ہے، ان کا کہنا تھا کہ فورسز میں کانسٹیبل بھرتی سے متعلق موجودہ اسکیم کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فراہم کئے جانے والے کوٹا کی 60 فیصد اسامیاں آبادی کے تناسب کے حساب سے پُر کی جاتی ہیں جبکہ سرحدی حفاظتی افواج میں 20 فیصد اسامیاں فورسز کے دائرہ کار والے اضلاع سے پر کرنا مقصود ہے، وزیر مملکت نے مزید بتایا کہ حکومت جموں کشمیر نے سپیشل پولیس افسران یعنی ایس پی اوز کا مشاہرہ 3000 سے بڑھاکر 5000 کرنے کی تجویز مرکز کو بھیج دی ہے جس پر غور کیا جارہا ہے، مرکزی وزارت خارجہ نے حق اطلاع سے متعلق ایک درخواست کے جواب میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ 1996ء سے 2010ء تک سرحدوں پر تعینات فوج اور فورسز کے 20 اہلکار لاپتہ ہوگئے جن میں کئی افسران بھی شامل ہیں۔۔
خبر کا کوڈ : 404479
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش