0
Monday 18 Aug 2014 00:05
جمہوریت کے نام پر جاری ڈرامہ زیادہ دیر نہیں چلے گا

موسم کی سختیاں انقلابی دھرنے کے شرکاء کے جنون کو ٹھنڈا نہیں کرسکتیں، صاحبزادہ حامد رضا

موسم کی سختیاں انقلابی دھرنے کے شرکاء کے جنون کو ٹھنڈا نہیں کرسکتیں، صاحبزادہ حامد رضا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ قوم گھروں میں بیٹھ کر انقلاب کا انتظار کرنے کی بجائے اسلام آباد پہنچے۔ طاہرالقادری کی دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ جشن فتح حکام نہیں عوام کا مقدر بنے گا۔ ہم ملک اور جمہوریت کو بچانا اور حکمران تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ حکمران مستعفی نہ ہوئے تو جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی۔ جمہوریت اور ملک بچانے کے لیے حکومت کا خاتمہ ناگزیر ہوگیا ہے۔ دھاندلی سے اقتدار میں آنے والی حکومت کو گرانا غیر آئینی نہیں۔ انقلاب کا مطلب عوام دشمن نظام کا خاتمہ ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف حالات بے قابو ہونے سے پہلے مستعفی ہوجائیں۔ ملک پر حکمرانوں کا غیر قانونی قبضہ ختم کریں گے۔ حکومت کو بچانا جمہوریت کو بچانا نہیں۔ جمہوریت کے نام پر جاری ڈرامہ زیادہ دیر نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کو سلطنت شریفیہ بنا لیا گیا ہے۔ شریف خاندان کا ہر فرد اقتدار میں شریک ہے۔ حکمرانوں کا شاہانہ طرزعمل جمہوریت کے لیے اصل خطرہ ہے۔ کرپشن کی بنیاد پر کھڑا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا۔ وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کرنا غیر جمہوری نہیں ہے۔ عوامی انقلاب سے کم کسی چیز پر مطمئن نہیں ہوں گے۔ کشتیاں جلا کر اسلام آباد آئے ہیں، اب خالی ہاتھ واپس نہیں جائیں گے۔ حکمرانوں کے فرار کے تمام راستے بند ہوچکے ہیں۔ انقلابی دھرنے کی تعداد روزبروز بڑھتی جائے گی۔ حکمران انقلابی دھرنے کے شرکاء کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے پہلے اقتدار چھوڑ دیں۔ حکمرانوں کی مہلت ختم ہونے والی ہے۔ حکومت کی طرف سے انقلابی دھرنے کے خلاف طاقت کا استعمال برداشت نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوام پاکستان کے نام اپنے کھلے خط میں کیا ہے جو ملک بھر میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے عوام کے نام اپنے کھلے خط میں مزید کہا ہے کہ ہماری جدوجہد آئین اور قانون کے دائرے کے اندر ہوگی۔ اسلام آباد کو سیاسی تاجروں سے پاک کرنے کے لیے قوم اٹھ کھڑی ہو۔ سیاست کی تطہیر کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ مفاد اور عناد کی سیاست کا خاتمہ ضروری ہے۔ عوامی انقلاب کے لازوال جذبوں اور ولولوں کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ حکمرانوں کی فرعونیت کے بت پاش پاش ہونے والے ہیں۔ انقلاب کی آواز کی گونج مدھم نہیں اور تیز ہوگی۔ انقلابی دھرنے سے اقتدار کے ایوان لرز رہے ہیں اور حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ آئین میں دھاندلی اور کرپشن کی بھی گنجائش نہیں ہے۔ انقلاب کے بعد حکام جیلوں میں اور عوام اقتدار میں ہوگی۔ قوم ظلم اور بادشاہت سے بغاوت کا اعلان کرے۔ حکمران فائیو سٹار بھکاری بن چکے ہیں اور ملک کو قرضوں میں جکڑ لیا گیا ہے۔ انقلابی دھرنے کے شرکاء کا جوش، جذبہ اور جنون ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ہمت ٹوٹ رہی ہے۔ طاہرالقادری کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد آخری فیصلہ انقلاب مارچ کے لاکھوں شرکاء خود کریں گے۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ضد چھوڑ کر عوامی مطالبے کے سامنے سر جھکا دیں۔ نواز شریف مستعفی نہ ہوئے تو سب کو لے ڈوبیں گے۔ انقلاب کے بعد بے رحم احتساب کا ڈنڈا چلے گا۔ جعلی جمہوریت کا فائدہ عوام نہیں صرف حکام کو ہوتا ہے۔ بوکھلائی حکومت عوامی انقلاب کو نہیں روک سکتی۔ ملک بھر سے عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کے ہزاروں پرامن کارکنان کو گرفتار کرنا کون سی جمہوریت ہے۔ قرضوں کے سہارے حکومت چلائی جا رہی ہے۔ غلام لوگوں کا ووٹ آزاد کروائیں گے۔ بھٹو کو ایک شخص کے قتل کے جرم میں پھانسی دی جاسکتی ہے تو سانحۂ لاہور میں 14 افراد کے قتل کی ایف آئی آر شہباز شریف کے خلاف کیوں درج نہیں ہوسکتی۔

خط میں چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا کہنا ہے کہ انقلابی دھرنے میں شرکت کے لیے قوم جوق در جوق اسلام آباد پہنچے اور انقلاب کے فیصلہ کن مرحلے میں شریک ہو۔ انقلاب کی جدوجہد غریب اور محروم عوام کا مقدر بدلنے کے لیے کی جا رہی ہے۔ حکومت طاہرالقادری کی ڈیڈلائن کو سنجیدگی سے لے۔ حکومت کی ہٹ دھرمی سے کوئی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔ خوددار، خود مختار اور خوشحال پاکستان ہماری منزل ہے۔ انقلابی دھرنے کے شرکاء معزز اور منظم ہیں۔ ہم آخری وقت تک امن اور صبر سے کام لیں گے۔ موسم کی سختیاں انقلابی دھرنے کے شرکاء کے جنون کو ٹھنڈا نہیں کرسکتیں۔ حکمرانوں سے دب کر نہیں ڈٹ کر بات کریں گے اور عوامی جذبوں کی ترجمانی کا حق ادا کریں گے۔ موجودہ حکمران الیکٹ نہیں سلیکٹ ہو کر آئے ہیں۔ قوم کی اکثریت حکومت سے باغی ہوچکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 405285
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش