0
Thursday 21 Aug 2014 13:27

پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا، آئی جی سندھ

پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا، آئی جی سندھ
اسلام ٹائمز۔ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے اینٹی کارلفٹنگ سیل کے 2 پولیس اہلکاروں کی پادری اغوا کیس میں گرفتاری کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی اینٹی کارلفٹنگ سیل نعمان صدیق کو اپنے دفتر طلب کیا اور اے سی ایل سی کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انھوں نے تھانہ بلوچ کالونی کی کارروائی میں زیرحراست پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی اور محکمہ جاتی کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ غلام حیدر جمالی نے کہا کہ پولیس میں کالی بھیڑوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، تمام پولیس رینج کے ڈی آئی جیز اور اسپشلائزڈیونٹس کے ایس ایس پیز ایسے عناصر کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے ایس ایس پی اے سی ایل سی کو ہدایات دیں کہ اینٹی کارلفٹنگ سیل کی ہیلپ لائن 1132 کو فعال کیا جائے جبکہ گاڑیوں کی چوری اور چھیننے کے واقعات کی روک تھام اور برآمدگی کیلئے نہ صرف ضلعی بلکہ دیگر صوبوں کی پولیس سے بھی رابطوں کو یقینی بنایا جائے۔

ایس ایس پی اے سی ایل سی نعمان صدیقی نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو بتایا کہ ہیلپ لائن 1132 پر گاڑیوں کا کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت شہریوں کو فقط ایک کال پر گاڑی سے متعلق ضروری معلومات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ شہری باقاعدہ تصدیق کے بعد گاڑی کی خرید و فروخت کرسکیں جبکہ 1132 پر چوری و چھینی گئی گاڑیوں سے متعلق بھی جملہ تفصیلات لمحہ بہ لمحہ محفوظ کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چوکیوں کو مزید فعال کیا جا رہا ہے جس کے تحت پولیس چوکیوں پر اہلکاروں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ چوکیوں پر کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا بیس سسٹم کے علاوہ وائر لیس بیس کے قیام کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 405949
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش