Monday 22 Sep 2014 13:34
اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی میں کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کے شرپسندوں کی جانب سے مفتی امان اللہ کے قتل کے بعد امام بارگاہوں پر حملے کئے گئے، تاہم اس مرتبہ بھی انسانی حقوق کی علمبردار تمام تنظیمیں خاموش تماشائی بن گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم کے امام بارگاہوں پر حملے میں قرآن پاک، علم مبارک اور امام بارگاہ کے متولی کی شہادت کے بعد پاکستان میں موجود انسانی حقوق کی تمام تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، ان اداروں کی طرف سے نہ ہی کوئی مذمت سامنے آئی ہے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں کی رائے ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، چاہے وہ کسی شیعہ کا ہو، سنی کا ہو یا عیسائی، ہندو یا قادیانی کا۔ قتل کسی کا بھی ہو قابل مذمت ہے لیکن شیعہ قتل عام پر انسانی حقوق کے ان علمبرداروں کی زبانیں کیوں بند ہوجاتی ہیں۔؟ عبادت گاہیں تمام مسالک اور مذاہب کی قابل احترام ہیں، جب ان پر حملے ہوتے ہیں تب یہ لوگ کیوں نظر نہیں آتے، البتہ اگر مغربی یا امریکی مفادات کو کوئی معمولی ٹھیس بھی پہنچے تو انسانی حقوق کی تنظیمیں شور مچاتے نہیں تھکتیں۔
خبر کا کوڈ : 410958
منتخب
1 May 2024
29 Apr 2024
30 Apr 2024
29 Apr 2024