0
Saturday 23 Oct 2010 21:45

وکی لیکس نے عراق جنگ کی 4 لاکھ خفیہ امریکی دستاویزات جاری کر دیں

وکی لیکس نے عراق جنگ کی 4 لاکھ خفیہ امریکی دستاویزات جاری کر دیں
دبئی:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق خفیہ معلومات جاری کرنے والی ویب سائٹ وکی لیکس نے افغانستان کے بعد عراق جنگ سے متعلق چار لاکھ خفیہ امریکی دستاویزات جاری کر دیں۔دستاویزات میں عراقی شہریوں پر ریاست کی منظوری سے تشدد اور امریکی فوج کے ہاتھوں ہزاروں شہریوں کی ہلاکت کا انکشاف کیا گیا ہے۔دستاویزات میں 2004ء سے 2009ء کے دوران عراق میں ہونے والے جنگی واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔دستاویزات کے مطابق عراق جنگ کے دوران ایک لاکھ نو ہزار عراقی ہلاک ہوئے،جن میں سے 63 فیصد عام شہری تھے۔ حالانکہ کچھ عرصے پہلے امریکی فوج کی طرف سے جاری کی کیے گئے اعداد و شمار میں عراقی جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے عراقی شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کی مجموعی تعداد 77 ہزار بتائی گئی تھی۔ 
دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عراقی سیکیورٹی فورسز قیدیوں پر تشدد کے ایک ہزار کیسز میں ملوث رہی ہے اور ریاستی منظوری سے ہونے والے اس تشدد سے امریکی حکام واقف تھے،لیکن انہوں نے اپنی فوج کو مداخلت نہ کرنے کی ہدایت کی۔جبکہ خود اتحادی فوجیوں کے خلاف قیدیوں پر تشدد کی 300 رپورٹس درج کرائی گئی تھیں۔امریکی نجی سیکیورٹی کمپنی بلیک واٹر کے ہاتھوں عراقی شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔وکی لیکس کی طرف سے جاری دستاویزات کے مطابق عراق میں اثر و رسوخ کے حصول کے لیے ایران اور امریکا کے درمیان بھی رسہ کشی جاری ہے۔ ایران پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ امریکی فوجیوں کو اغوا اور قتل کرنے کے لیے ملیشیا کا استعمال کر رہا ہے جبکہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب عراق میں شیعہ گروپس کو اسلحے کی فراہمی میں ملوث ہے۔ دستاویزات میں 7 ستمبر2006ء کو رونما ہونے والے ایک واقعے کا ذکر ہے،جس میں ایرانی سپاہی نے سرحد پر گشت کرتے امریکی فوجی یونٹ پر راکٹ داغا۔امریکی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایرانی سپاہی کو مشین گن سے ہلاک کر دیا۔دستاویزات کے مطابق ایران کی طرف سے گزشتہ برس حراست میں لیے گئے تین امریکی ہائیکرز عراقی سرحد کے اندر سے گرفتار کئے گئے تھے۔دستاویزات میں اس گرفتاری کو اغوا قرار دیا گیا ہے۔ 
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ امریکی اور اتحادی فوجیوں کی زندگیاں خطے میں ڈالنے والے ایسے انکشافات قابلِ مذمت ہیں۔وکی لیکس نے اس برس جولائی میں بھی افغان جنگ سے متعلق 92 ہزار دستاویزات جاری کی تھیں،جس پر امریکی فوجی حکام نے خبردار کیا تھا کہ دستاویزات کے منظر عام پر آنے سے امریکی فوجیوں اور افغان شہریوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ ان میں ایسے افغان شہریوں کے نام بھی شامل ہیں،جنھوں نے اتحادی فوج کی مدد کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 41421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش