0
Saturday 1 Nov 2014 00:10
انتہاء پسندی سے نمٹنا سب کیلئے چیلنج ہے

بلوچستان حکومت شیعہ سنی عوام کے ساتھ ملکر دہشتگردوں کا مقابلہ کریگی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

دہشتگردوں‌ کو اتحاد بین المسلمین کے ذریعے شکست دینگے
بلوچستان حکومت شیعہ سنی عوام کے ساتھ ملکر دہشتگردوں کا مقابلہ کریگی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے اتحاد بین المسلمین کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ وہ معاشرے میں رواداری، تحمل، برداشت اور باہمی بھائی چارے کے فروغ کے لیے اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کریں گے۔ اجلاس میں سنی علماء کرام مولانا عبدالواحد اچکزئی، مولانا انوارالحق حقانی، ڈاکٹر عطاء الرحمان، مولانا عبدالقادر لونی، نجیب اللہ، قاری عبدالکریم، مولانا محمد یوسف نقشبندی، حاجی محمد شفیق، حاجی عبدالمجید جتک اور شیعہ اکابرین سید داؤد آغا، علامہ محمد جمعہ اسدی، ایچ ڈی پی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ، مسرت آغا، قاسم حسینی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ دریں اثںاء صوبائی وزراء میر سرفراز بگٹی، نواب محمد خان شاہوانی، عبدالرحیم زیارتوال، میر مجیب الرحمان محمد حسنی، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، آئی جی پولیس عملیش خان، پرنسپل سیکرٹری محمد نسیم لہڑی، سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی، سیکرٹری مذہبی امور حج و اوقاف سید عبدالمنان آغا، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی، کمانڈنٹ غزہ بند اسکاؤٹس، سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ اور دیگر اعلٰی حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔ اجلاس میں اس امر پر مکمل اتفاق پایا گیا کہ اس وقت مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی جتنی ضرورت آج ہے، پہلے نہیں تھی۔ لہذٰا اس حوالے سے علماء کرام کو آگے بڑھ کر اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا اور اپنی تقاریر اور خطبات میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے اور تحمل و برداشت کے جذبے کے فروغ کا درس دینا ہوگا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلٰی نے کہا کہ اس وقت ہمیں انتہا پسندی جیسی عفریت کا سامنا ہے۔ جس سے نمٹنا ہمارے لیے چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔ حکومت بھرپور عزم اور خلوص نیت کے ساتھ صوبے سے فرقہ واریت اور تعصب کی بنیاد پر کی جانے والے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتی ہے۔ تاہم اس کے لیے علماء کرام، سیاسی اور قبائلی عمائدین کے ساتھ ساتھ عوام کا بھرپور تعاون بھی ناگزیر ہے۔ دہشتگردی کے تمام واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچنے کے لیے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں خطے کے تنازعات کا ادراک کرنا چاہیئے۔ یہ خوش آئند امر ہے کہ تمام مکاتب فکر اور مسالک کے علماء کرام فرقہ واریت اور مذہبی تعصبات کے خاتمے اور صوبے میں امن و امان اور ملی یکجہتی کے قیام کے لیے نہ صرف متفق ہیں، بلکہ اپنا موثر کردار ادا کر رہے ہیں۔ امن و امان کے قیام کے لیے عوام کا تعاون ضروری ہے۔ عوام کو بھی اس ضمن میں صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ وزیراعلٰی نے اس بات کو اطمینان بخش اور خوش آئند قرار دیا کہ فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے رونما ہونے والے چند ناخوشگوار واقعات کے باوجود بھی خدا کا شکر ہے کہ صوبے میں فرقہ واریت نام کی کوئی چیز نہیں۔ واقعات میں ملوث عناصر کو اپنے مذموم مقاصد کے حصول میں نہ تو پہلے کامیابی حاصل ہوئی تھی اور نہ ہی آئندہ ہوگی۔ انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء میں مکمل ہم آہنگی اور یکجہتی پائی جاتی ہے۔ صوبے کے باشعور عوام بھی ان کے اندر نفاق پیدا کرنے کی سازش کرنے والوں کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ علماء کرام اپنے قول و فعل کے ذریعے اتحاد بین المسلمین کے فروغ کی اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر قاری عبدالرحمان، ڈاکٹر عطاء الرحمان، مولانا عبداللہ منیر، مولانا عبدالواحد، مولانا انوار الحق حقانی، سید داؤد آغا، مولانا عبدالمجید جتک، ایچ ڈی پی کے عبدالخالق ہزارہ نے بھی اجلاس میں اظہار خیال کیا۔
خبر کا کوڈ : 417494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش