0
Saturday 1 Nov 2014 14:49
2000ء میں حزب اللہ سے شکست کھانے کے بعد صیہونی فوجیوں کے درمیان خودکشی کا رجحان پیدا ہوا

اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں اضافہ، گذشتہ مہینے3 صیہونی فوجیوں نے خودکشی کرلی

2002ء سے لیکر 2012ء تک کم از کم 237 صیہونی فوجیوں نے خود کشیاں کیں
اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں اضافہ، گذشتہ مہینے3  صیہونی فوجیوں نے خودکشی کرلی
اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوجی نفسیاتی امراض میں مبتلاء ہوگئے فوجیوں میں خودکشی کے رحجان میں اضافہ ہونے لگا۔ گزشتہ ایک مہینے کے دوران تین صیہونی فوجیوں نے خودکشی کی ہے۔ ایران کے سرکاری ریڈیو کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ تینوں صیہونی فوج کے اس دستے میں شامل تھے جس نے غزہ پر مسلط کردہ صیہونی حکومت کی حالیہ جنگ کے دوران فلسطینیوں پر شدید ترین تشدد کیا تھا۔ صیہونی حکومت نے 8 جولائی 2014ء سے غزہ پٹی پر اپنے حملے کا آغاز کیا تھا اور یہ حملے پچاس دنوں تک جاری رہے تھے۔ پچاس دنوں کے بعد 26 اگست 2014ء کو فلسطینی گروہوں نے قاہرہ میں صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی سے اتفاق کیا تھا۔ اگرچہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل اور فلسطینی گروہوں کے درمیان جنگ ختم ہو گئی لیکن صیہونی فوجیوں نے غزہ خصوصا عام شہریوں پر جو تشدد روا رکھا اس کے منفی نتائج ابھی تک صیہونی فوجی بھگت رہے ہیں۔

اسرائیل کے ٹی وی چینل نمبر دس نے رپورٹ دی ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران کم ازکم تین صیہونی فوجیوں نے خودکشی کرلی ہے۔ یہ وہ فوجی تھے جنھوں نے جنگ غزہ میں شرکت کی تھی۔ خبری ذرائع نے کہا ہے کہ یہ فوجی اس دستے میں شامل تھے جو غزہ پر بہیمانہ حملوں اور تشدد ڈھانے کے سلسلے میں شہرت رکھتا ہے۔ اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیل کے حملوں کا ایک منفی نتیجہ فوجیوں اور ان کے خاندانوں کے کے نفسیاتی مسائل پیدا ہونے کی صورت میں سانے آیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جنگوں میں تشدد کی حد اور فوجیوں کی خودکشی کے اعداد و شمار کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ دو ہزار میں حزب اللہ سے شکست کھانے کے بعد صیہونی فوجیوں کے درمیان خودکشی کا رجحان پیدا ہوا۔ جس میں حزب اللہ کی استقامت اور فلسطینی گروہوں سے مزید شکستیں کھانے کے بعد اضافہ ہوا۔ اسرائیل سے شائع ہونے والے اخبار ہآرتض نے 2012ء میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2002ء سے لیکر 2012ء تک کے برسوں میں کم از کم 237 صیہونی فوجیوں نے خود کشیاں کیں۔

دوسرے لفظوں میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ 2002ء سے 2014ء تک کی مدت میں ہر سال اوسطا 24 صیہونی فوجیوں نے خود کشی کی۔ صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کے تحقیقاتی مرکز نے 2013ء میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا کہ 2007ء سے 2013ء کے دوران 124 صیہونی فوجیوں نے خودکشی کی۔ اہم بات یہ ہے کہ متعدد جنگوں کے بعد صیہونی فوجیوں کے لئے پیدا ہونے والے نفسیاتی مسائل اس فوجیوں کے خاندانوں کی ناراضگی اور غم و غصے کا سبب بنے ہیں۔ ان خاندانوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جنگ کے بعد صرف زخمیوں کا علاج کرتی ہے حالانکہ صیہونی فوجیوں کو جن نفسیاتی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ان کے جسموں پر آنے والے زخموں سے زیادہ سنگین ہوتے ہیں لیکن صیہونی حکومت اس جانب کوئی توجہ نہیں دیتی ہے۔ 2007ء سے 2013ء تک کے عرصے میں خود کشی کرنے والے 37 فیصد فلسطینی چونکہ دنیا کے دوسرے علاقوں سے نقل مکانی کرکے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آئے ہیں اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ صیہونی فوجیوں کی نفسیاتی بیماریاں اور ان میں بڑھتا ہوا خودکشی کا رجحان مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے دنیا کے دوسرے علاقوں میں ان کی نقل مکانی کا ایک اہم سبب شمار ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 417572
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش