0
Monday 3 Nov 2014 01:04

یوم عاشور میں امن و امان کیلئے فوج کی 2 بٹالین کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے، عبدالرحیم زیارتوال

یوم عاشور میں امن و امان کیلئے فوج کی 2 بٹالین کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے، عبدالرحیم زیارتوال
اسلام ٹائمز۔ وزیراطلاعات بلوچستان عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ حکومت نے یوم عاشورکے موقع پر امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے فول پروف انتظامات کرلئے ہیں۔ پولیس، فرنٹیئر کور اور لیویز فورس کی 5 ہزار سے زائد نفری تعینات کی جائیگی۔ 13 حساس ترین اور 24 حساس سمیت 53 نارمل امام بارگاہوں کی سکیورٹی سخت کی گئی ہے۔ جلوس کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں اور ہیلی کاپٹر سے فضائی نگرانی کی جائیگی جبکہ فوج کی 2 بٹالین کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ جو ضرورت پڑنے پر کسی بھی مقام پر تعینات کی جائیگی۔ جلوس کے روٹ پر آنے والی 28 مساجد میں اپنے مقررہ اوقات میں اذان اور نماز کی ادائیگی ہوگی۔ حکومت کی کوشش ہے کہ تمام جماعتوں کو ساتھ لیکر کوئٹہ کے پرامن ماحول کو بحال کیا جا سکے۔ جلوس کے دوران عزاداروں کو غیر مسلح رکھنے کی شیعہ تنظیموں نے مکمل یقین دہانی کراتے ہوئے خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کاروائی کا عندیہ دیا ہے۔ ہم وطن دوست، امن پسند، جمہوری عوام اور سیاسی جماعتوں مذہبی قوتوں سمیت ہر فرقہ اور مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں سے اپیل کرتے ہے کہ وہ برداشت اور صبر کے دامن کو نہ چھوڑیں۔ ہر صورت میں امام حسین (ع) سمیت دیگر شہدائے کربلا کے ظالموں سے اظہار بیزاری کریں اور ساتھ احترام و روایات کی پاسداری کا ثبوت دیں۔ موجودہ حکومت قیام امن کو یقینی بنانے سمیت محرم الحرم کے مقدس ایام میں بھی امن کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے منصوبہ بندی تیار کرچکی ہے۔ بلوچستان کے تمام اضلاع کو ہدایت کی گئی ہے کہ عاشورہ کے جلوسوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ تمام محکموں کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنی ڈیوٹیوں پر حاضر رہیں۔ کوئٹہ میٹرو پولٹین کارپوریشن جلوس کے روٹس پر اسٹریٹ لائٹس کو مکمل بحال رکھے گی۔ محکمہ صحت کے تمام ہسپتال کھلے ہونگے اور تمام شعبوں میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف کی موجودگی ایمبولنس سروس فعال ہوگی۔ واسا اور محکمہ پی ایچ ای امام بارگاہوں میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔ ٹریفک پولیس کا عملہ جلوس کے روٹ پر پارکنگ کی روک تھام کو یقینی بنائیگا۔ بم ڈسپوزل کا عملہ ہائی الرٹ ہوگا۔ جبکہ پولیس، فرنٹئیر کور اور 61 بریگیڈ سمیت ڈیوٹی کمشنر کے دفتر میں کنٹرول قائم کئے گئے ہیں۔ صوبے میں 744 مجالس کا اہتمام کیا گیا۔ حساس کم حساس اور مجالس کی نشاندہی کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ خصوصی ناکے قائم کردئیے گئے ہیں۔ وزیراعلٰی بلوچستان سمیت صوبائی کابینہ، علماء کرام، آئی جی پولیس، سی سی پی او، ایف سی کے اعلیٰ حکام سے میٹنگز کی گئی ہیں اورسکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ مچھ سے آنے والے جلوس کا سکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا ہے۔ مغربی بائی پاس پر جلوس کو ریسیو کیا جائیگا اور اس کی فضائی نگرانی ہوگی۔ شیعہ کانفرنس کی قیادت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اسلحہ نہیں لائیں گے۔ اس لئے منتظمین نے جو سکیورٹی مانگی وہ فراہم کی گئی ہے۔ جن عزاداروں کے پاس اسلحہ ہوگا، ان کیخلاف کاروائی کی جائیگی۔ جلوس کے روٹ پر 28 مساجد میں اپنے مقررہ اوقات میں اذان اور نماز کی ادائیگی ہوگی۔ دسویں محرم کے جلوس کے موقع پر اہلسنت والجماعت کا کوئی احتجاج نہیں۔ انہوں نے محرم کے عشرے کے بعد میٹنگ کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ محرم کے دوران ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے پولیس نے حتیٰ الوسیع کوشش کی ہے کہ کاروائیاں کی جائے۔ سکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ پاک فوج کی دو بٹالین ہائی الرٹ ہونگی۔ ضرورت پڑنے پر اسے کسی بھی مقام پر تعینات کیا جائیگا۔ مذہب میں کسی بھی انسان کا قتل حرام قرار دیا گیا ہے۔ خدا کے کسی بھی بندے کو سرزمین پر قتل نہ کیا جائے۔ کسی بھی طرح یہ مذہبی اور ہماری روایات میں درست عمل نہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ہماری روایات اور مذہب کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ قیام امن کو یقینی بنانے کیلئے افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کرتے ہوئے مکمل جائزہ لے رہے ہیں کہ اختلافات کو ختم کرا سکیں۔ ہمیں اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہیئے، تاکہ مسائل کو حل کیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 417782
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش