0
Wednesday 19 Nov 2014 09:50
فلسطینی ڈرائیور کے قتل کا ردعمل ہے، حماس

مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ، 4 افراد ہلاک، متعدد زخمی

مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ، 4 افراد ہلاک، متعدد زخمی
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی عبادت گاہ پر حملے میں چار اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔ ہلاک شدگان میں تین امریکی اور ایک برطانوی شہریت کے حامل ہیں۔ چاروں افراد دہری شہریت رکھتے تھے۔ امریکہ نے واقعے میں اپنے تین شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ اسرائیل کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے ربی تھے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق دو فلسطینی حملہ آور جو پستول اور بغدے سے لیس تھے، نے منگل کی صبح ہرنوف کے علاقے میں یہودی معبد پر دھاوا بول دیا۔ واقعے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں سے تین کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ دونوں حملہ آوروں کو موقع پر ہی گولی مار دی گئی، جن کی شناخت عدی اور غصان ابو جمال کے ناموں سے ہوئی ہے۔ حملہ آوروں کی عمریں 20 سے 25 برس کے درمیان تھیں۔ ہرنوف کا علاقہ فلسطینی گائوں دیر یٰسین سے قریب ہی واقع ہے، جہاں یہودی شدت پسندوں نے 1984ء میں 100 فلسطینی شہریوں کا بے رحمانہ قتل عام کیا تھا۔ پولیس نے واقعے کے فوراً بعد جبل مقابر کے علاقے سے حملہ آوروں کے اہلخانہ کو حراست میں لے لیا۔ اس دوران فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے 9 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
 فلسطینی صدر محمود عباس اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے واقعے کی مذمت کی ہے جبکہ حماس نے اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے اتوار کو مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی ڈرائیور کے قتل کا ردعمل قرار دیا ہے۔ حماس نے فلسطینیوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس طرح کے مزید حملے کریں۔ یاد رہے کہ اتوار کو مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی ڈرائیور اپنی گاڑی میں مردہ پایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مقتول ڈرائیور کو تشدد کے بعد گلا دبا کر جاں بحق کیا گیا ہے جبکہ تل ابیب کے مطابق فلسطینی ڈرائیور نے خودکشی کی تھی۔ صیہونی وزيراعظم بينجمن نيتن ياہو نے بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کا سختی سے جواب ديا جائے گا۔ نيتن ياہو کے بقول يہ حملہ فلسطينی رہنماؤں اور حماس کے ايسے بيانات کا براہ راست نتيجہ ہے، جن سے لوگ جذباتی ہو رہے ہيں۔ دريں اثناء امريکی وزير خارجہ جان کيری نے بھی اس حملے کی سخت الفاظ ميں مذمت کی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر حملہ میں 3 امریکی اور ایک برطانوی شہری ہلاک اور 8 افراد زخمی ہوگئے۔ صیہونی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کلہاڑیوں، چاقووں اور گن سے مسلح دو افراد نے یہودیوں کی عبادت گاہ میں پر حملہ کر دیا۔ حملے کے بعد پولیس نے فائرنگ کرکے دونوں حملہ آوروں کو بھی مار ڈالا۔ پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور فلسطینی تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے الزام لگایا ہے کہ یہ حماس کی کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس فلسطینیوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں۔ بھرپور جواب دینگے۔ صیہونی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اسرائیل یہودی عبادت گاہ پر حملے کا سختی سے جواب دے گا۔ مقبوضہ بیت المقدس میں عبادت گاہ پر حملے میں پانچ اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے۔ جن میں سے تین امریکی شہری تھے۔
پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور بھی مارے گئے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے اسرائیل اس واقعے کو بنیاد بنا کر مزید صورتحال خراب نہ کرے۔ دوسری جانب حماس نے یہودی عبادتگاہ پر حملے کو سراہا ہے۔ ترجمان حماس سمیع ابوزہری نے کہا کہ اس طرح کے حملے جاری رہیں گے۔ ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے یہودی عبادتگاہ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک خالص دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک برطانوی نژاد، 3 امریکی نژاد اسرائیلی تھے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق حملہ آوروں کے نام غزان اور ادے ابو جمال اور دونوں کزن تھے۔
خبر کا کوڈ : 420329
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش