0
Saturday 29 Nov 2014 08:41

سکھر، جمعیت علماء اسلام (ف) سندھ کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق

سکھر، جمعیت علماء اسلام (ف) سندھ کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ سکھر کے علاقہ گلشن اقبال میں مدرسہ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر خالد محمود سومرو نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے، سابق سینیٹر ڈاکٹر خالد سومرو مدرسہ میں فجر کی نماز ادا کر رہے تھے کہ اسی دوران نامعلوم افراد نے اچانک فائرنگ کر دی، فائرنگ سے ڈاکٹر خالد سومرو شدید زخمی ہوگئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ ڈاکٹر خالد سومرو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ٹکٹ پر سینیٹر بھی منتخب ہوچکے ہیں۔ ملزم اطمینان سے فائرنگ کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور شواہد اکٹھے کر لئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خالد سومرو کے بیٹے کا آج نکاح ہونا تھا جس کی تیاریاں جاری تھیں، قتل کی اطلاع ملتے ہی شادی والے گھر میں صف ماتم بچھ گئی اور درجنوں افراد مقتول کے گھر تعزیت کیلئے پہنچ گئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق سابق سینیٹر اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خالد محمود سومرو قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو سکھر کی گلشن اقبال سوسائٹی میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مسجد سے باہر نکل رہے تھے کہ کار پر سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں خالد محمود جاں بحق ہو گئے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی ترجمان مولانا عبدالحق مہر اور ان کے بیٹے ناصر محمود نے ڈاکٹر خالد محمود کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کے قتل کے بعد سکھر میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں، تاہم مرکزی اور صوبائی قائدین کی جانب سے عوام کو پرامن رہنے اور صبرکی تلقین کی جا رہی ہے۔ جے یو آئی (ف) کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ آج ڈاکٹر خالد محمود کے بیٹے ڈاکٹر عطاء الرحمان کی شادی بھی تھی اور وہ گذشتہ روز سکھر میں ایک کنونشن میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ ڈاکٹر خالد محمود کی نماز جنازہ لاڑکانہ میں ان کے مدرسے جامعہ اسلامیہ اشاعت القرآن والحدیث میں ادا کی جائے گی جس کے ان کی میت کو ان کے آبائی گاؤں عاقل میں تدفین کی جائے گی۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ کار پر 4 سے 5 افراد سوار تھے اور انہوں نے ڈاکٹر خالد محمود پر فائرنگ کر دی، قاتلوں کی گرفتاری کے لئے پولیس نے مختلف علاقوں میں ناکہ بندی کر دی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خالد کو دھمکیوں کے حوالے سے کوئی خبر نہیں ہے اور آج انہوں نے لاڑکانہ جانا تھا جس کے لئے ہم نے انہیں سکیورٹی فراہم کرنا تھی لیکن ان پر حملے کا واقعہ علی الصبح پیش آیا اور اس وقت ان کے ذاتی محافظ ان کے ساتھ تھے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا تعلق لاڑکانہ سے تھا اور وہ 26 سال تک جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری جنرل رہے، 2006ء میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے اور مختلف کمیٹیوں میں شامل رہے۔ ڈاکٹر خالد محمود پر پہلے بھی 5 مربتہ قاتلانہ حملہ ہو چکا تھا جب کہ کچھ عرصے قبل بھی ان پر رتو ڈیرو میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ ڈاکٹر خالد محمود کا شمار جے یو آئی (ف) کے اہم مرکزی رہنماؤں میں کیا جاتا تھا۔ سندھ کی سیاست میں ان کا اہم کردار رہا ہے اور جے یو آئی (ف) کے سندھ میں جلسوں کے تمام تر انتظامات ڈاکٹر خالد محمود ہی کیا کرتے تھے۔
خبر کا کوڈ : 422007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش