0
Sunday 30 Nov 2014 17:21

بھاجپا کے ساتھ ہاتھ ملانے والے عناصر ہوش کے ناخن لیں، آغا سید حسن

بھاجپا کے ساتھ ہاتھ ملانے والے عناصر ہوش کے ناخن لیں، آغا سید حسن
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھ رہی کشیدگی کو برصغیر کیلئے باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری حریت پسند قوم حکمران بھارتی جنتا پارٹی کے کشمیر دشمن ایجنڈے سے پوری طرح واقف ہے اور ریاست میں اگر اس جماعت نے اپنی کشمیر دشمن منصوبہ بندیوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی تو ریاستی عوام کا غیض و غضب انتہائی خطرناک رُخ اختیار کرسکتا ہے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ مودی سرکار مسئلہ کشمیر کے حوالے سے زمینی اور تاریخی حقائق کو بدلنے اور اس دیرینہ سیاسی تنازعے کے تمام قانونی شواہد کو مٹانے کی پالیسی پر گامزن ہے اور پاکستان کے تئیں جارحانہ اور مخاصمانہ رویہ اختیار کرکے ہندوتا کے اپنے بنیادی مشن کی آبیاری کررہی ہے۔ آغا حسن نے کہا کہ کشمیری قوم نے بی جے پی کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے از خود جو حکمت عملی مرتب کی ہے انتخابات میں پہلی بار عوام کی شرکت کو اسی حکمت عملی کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کسی بھی طور استصواب رائے کا متبادل نہیں اور نہ انتخابات مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ کشمیر میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے والے عناصر کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ دیتے ہوئے آغا حسن نے کہا کہ بھارت کی تمام فرقہ پرست قوتیں 1947ء کی طرح جموں کو بیس کیمپ بناکر ہماری مستقبل سازی کی جد و جہد کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی سعی ناکام کررہے ہیں کشمیر میں بی جے پی کا ساتھ نبھانے والے عناصر دانستہ یا نادانستہ طور پر اس گھناونی سازش کا حصہ نہ بنیں۔ آغا حسن نے وادی کے طول و عرض میں حریت پسندوں کی گرفتاریوں اورحریت قائدین کی مسلسل نظر بندی کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مخالفین کی آواز کو دبانے کیلئے اُنہیں جیلوں میں مقید کرکے انتخابات منعقد کرنا کوئی جمہوری عمل نہیں بلکہ آمریت کا ہی ایک پہلو ہے۔
خبر کا کوڈ : 422232
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش