0
Monday 1 Dec 2014 00:05

مذاکرات کا ڈھونگ فلسطین کی مزید تقسیم کی سازش ہے، حماس

مذاکرات کا ڈھونگ فلسطین کی مزید تقسیم کی سازش ہے، حماس
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے واضح کیا ہے کہ فلسطینی قوم اپنے وطن کی سرزمین کے کسی حصے پر صہیونی ریاست کا حق تسلیم نہیں کرتی، تقسیم فلسطین کا عالمی فیصلہ ناجائز اور قطعی طور پر غلط تھا، مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے سنہ 1947ء میں تقسیم فلسطین کی قرارداد کی منظوری کی 67ویں سالگرہ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ پوری فلسطینی قوم کا اس بات اجماع ہے کہ ہم اپنے وطن کے کسے حصے پر صہیونی ریاست کا کوئی حق تسلیم نہیں کرتے ہیں، حماس نے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کو ''ڈرامہ'' قرار دیتے ہوئے رام اللہ اتھارٹی سے صہیونی ریاست سے مذاکرات بحال نہ کرنے کا مطالبہ کیا، بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری نے کس جواز کے تحت ارض فلسطین کا 55 فیصد رقبہ صہیونی ریاست کو دیدیا جبکہ پوری فلسطینی قوم اسکی مخالف ہے، بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اسرائیل کے قیام کے لیے فلسطینی سرزمین کو استعمال کرنے کی قرارداد فلسطینیوں کے حقوق پر ڈاکہ تھا، فلسطینی قوم آج بھی اس ظالمانہ فیصلے کو مسترد کرتی ہے، بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ نے سرزمین فلسطین کا 55 فی صد رقبہ صہیونی ریاست کو دیا، جبکہ صہیونی ریاست نے فوجی طاقت کے بل بوتے پر فلسطین کے 80 فی صد رقبے پر غاصبانہ قبضہ جما لیا۔ کیا فلسطینیوں کو اپنے ہی وطن میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، حماس نے واضح الفاظ میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی کوششوں کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا ڈھونگ بھی فلسطین کی مزید تقسیم اور بندربانٹ کی سازش ہے جسے فلسطینی قوم کسی صورت میں قبول نہیں کرسکتی۔
خبر کا کوڈ : 422355
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش