0
Wednesday 3 Dec 2014 20:38

آئیڈیاز 2014ء، پاکستانی ڈرون بغیر پائلٹ طیارے (یو اے ویز) توجہ کا مرکز بن گئے

آئیڈیاز 2014ء، پاکستانی ڈرون بغیر پائلٹ طیارے (یو اے ویز) توجہ کا مرکز بن گئے
اسلام ٹائمز۔ دفاعی ہتھیاروں کی نمائش آئیڈیاز 2014ء میں پاکستانی ڈرون بغیر پائلٹ طیارے (یو اے ویز) توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ ڈرون ٹیکنالوجی سے وابستہ پاکستانی ماہرین نے بغیر پائلٹ طیارے کے ذریعے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت پر کام شروع کردیا ہے۔ جی پی ایس گائیڈڈ میزائل کے ذریعے فضاء سے زمین پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت اگلے 2 سال میں منظر عام پر آسکتی ہے۔ بغیر پائلٹ طیارے (یو اے ویز) ڈیولپ کرنیوالے پاکستان کے اہم ترین ادارے گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سلوشنز (جی آئی ڈی ایس) کے ماہرین نے عندیہ دیا ہے کہ دفاعی ہتھیاروں کی آئندہ نمائش تک ڈرون طیاروں کے ذریعے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت پر اہم پیش رفت ہوسکتی ہے۔

اس پروجیکٹ سے وابستہ ڈیولپر فیصل جہانزیب نے بتایا کہ جی آئی ڈی ایس کا تیار کردہ نگرانی کا سسٹمZumr-1(EP) دن کے اجالے اور رات کی تاریکی میں بھی 15 سے 20 ہزار فٹ کی بلندی سے زمین پر موجود ساکت یا متحرک ہدف کی نگرانی کرسکتا ہے جسے جدید کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے 250 کلومیٹر فاصلے سے زمین پر موجود کنٹرول روم سے دیکھا جاسکتا ہے۔ Zumr میں نصب تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی جانداروں کے جسم سے نکلنے والی حرارت سے بننے والے غیر مرئی ہیولے (انفراریڈ) کے ذریعے رات کے وقت بھی ہدف کی نگرانی کرسکتا ہے۔ اس نظام کے ذریعے 15 ہزار فٹ کی بلندی سے زمین پر چلنے والے انسان کی شناخت ممکن ہے۔ یہ ٹیکنالوجی بیک وقت 5 سے 10 اہداف کی نگرانی کرسکتی ہے۔ Zumr کو بغیر پائلٹ طیارے کے علاوہ روایتی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز پر بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی زمین پر موجود ہدف کی درست پوزیشن سمت اور فاصلہ معلوم کرنے کے ساتھ کسی ہدف کو ٹریکنگ کے دوران منظر سے ہٹ کر دوبارہ نظر آنے پر ری کیپچر بھی کرسکتا ہے۔ ہدف کو اس کی پوزیشننگ کے ذریعے لاک بھی کیا جاسکتا ہے۔ یعنی اگر ایک مرتبہ کسی متحرک ہدف کی نگرانی شروع کی جائے تو اس جیسے متعدد اوبجیکٹس کے قریب آنے کے باوجود کیمرا ہدف پر مرکوز رہتا ہے جس سے ہدف اوجھل نہیں ہوسکتا۔

اس سسٹم میں جدیدترین گمبل اسٹیبلائزیشن ٹیکنالوجی بھی استعمال کی گئی ہے جو ہزاروں فٹ بلندی پر پرواز کے دوران لگنے والے جھٹکوں سے امیج کو محفوظ رکھتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی پر مشتمل بغیرپائلٹ کے 16 طیارے مسلح افواج کو فراہم کیے جاچکے ہیں جو ملکی سرحدوں کی حفاظت اور موجودہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے میں موثر کردار ادا کررہے ہیں۔ اگلے مرحلے میں اس ٹیکنالوجی میں لیزر رینج فائنڈر اور سیٹلائٹ کمیونیکیشن سسٹم بھی شامل کیا جائے گا۔ ادارے کے پاس سال میں 10 یونٹس (پے لوڈ) تیار کرنے کی صلاحیت ہے۔ ڈرون کے ذریعے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اس سمت میں کام جاری ہے اور اگلی نمائش میں اہم پیش رفت سامنے آسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 423138
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش