0
Friday 12 Dec 2014 14:05

آزاد کشمیر بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنی

آزاد کشمیر بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنی قرار دینے اور ۳۵۰ میگاواٹ بجلی الگ کرکے اس کا انتظام و انصرام آزاد کشمیر حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کر لیا جبکہ نیلم جہلم ہائیڈل منصوبے کے واٹریوز چارجز خیبرپختونخوا کے برابر دینے، آزاد پتن تراڑ کھل اور منگلا کوٹلی بجلی کی ترسیل دولائن آپریشنل کرنے اور ٹیرف سمیت بجلی سے متعلقہ جملہ مسائل کے حل پر اتفاق کرتے ہوئے انھیں فوری یکسو کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ جمعرات کے روز یہاں وزارت پانی و بجلی میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید، وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر عابد علی سمیت دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں خواجہ آصف نے وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی کو تمام معاملات یکسو کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نے تجویز پیش کی کہ آزاد کشمیر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور آزاد کشمیر حکومت کے ذمہ بجلی کے بقایا جات کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ۳۵۰ میگاواٹ بجلی حکومت آزاد کشمیر کے سپرد کر دی جائے اور حکومت آزاد کشمیر ایک بورڈ تشکیل دے کر اس کا تمام ترانتظام خود سنبھالے، اجلاس میں ان تجاویز پر اتفاق کر لیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت تعاون کرے گی ان سرمایہ کاروں کے لائسنس منسوخ کیے جائیں جنہوں نے عرصہ بعد بھی ہائیڈل پراجیکٹ پر کام شروع نہیں کیا۔

ادھر منگلا اپ ریزنگ پراجیکٹ کی کوآرڈی نیشن کمپنی کے ۲۱ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے کہا کہ متاثرین منگلا ڈیم کے مسائل وزیراعظم نواز شریف کے نوٹس میں لائے جائیں گے تاکہ ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جا سکیں۔ انھوں نے کہا کہ جب سے وہ وزیر بنے ہیں تب سے منگلا ریزنگ منصوبے کے متاثرین کی آہ و بکا سن رہے ہیں۔ اس موقع پر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ منگلا ڈیم کی حالیہ صورتحال بوجہ ناقص تعمیر بہت خطرناک ہے۔ اس کے علاوہ متاثرین کی آبادکاری پر کوئی خاص توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ برجیس طاہر نے سڑک کی ناقص تعمیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔
خبر کا کوڈ : 425161
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش