0
Sunday 25 Jan 2015 11:45

امریکی صدر بارک اوباما تین روزہ دورے پر بھارت پہنچ گئے

امریکی صدر بارک اوباما تین روزہ دورے پر بھارت پہنچ گئے

اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ہندوستان کے 3 روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے۔ صدر باراک اوباما 26 جنوری کو ہندوستان کے یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب میں شرکت کریں گے۔امریکی خاتون اول میشل اوباما بھی امریکی صدر کے ہمراہ نئی دہلی پہنچی ہیں۔ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی اوباما کا استقبال کرنے ائیرپورٹ خود آئے۔ پرواز سے اترنے کے بعد امریکی صدر اور ہندوستانی وزیراعظم نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، باراک اوبامہ نریندر مودی سے گلے بھی ملے۔ اس کے بعد امریکی صدر باراک اوباما ہندوستان کے وزیراعظم کے ہمراہ خصوصی گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوئے۔ امریکی صدر اوباما کا اپنے دور اقتدار میں ہندوستان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ باراک اوباما کی نئی دہلی آمد کے سلسلے میں سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ دارالحکومت میں 15 ہزار کیمرے نصب اور ایک ہزار سے زائد اسنائپر شوٹرز تعینات کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے آگرہ میں تاج محل جانے کا بھی ارادہ کیا تھا مگر سکیورٹی خدشات کے باعث تاج محل کا دورہ منسوخ کر دیا گیا۔ باراک اوباما نے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ عبداللہ کی وفات کے باعث اپنا دورہ ہندوستان مختصر کیا ہے وہ 27 جنوری کو شاہ کی وفات کی تعزیت کے لیے سعودی عرب جائیں گے۔ یاد رہے کہ اوباما دورے کے دوران مختلف معاہدوں کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے مگر ان کی آمد سے قبل ہی بائیں بازو کی جماعتوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ 

امریکی صدر باراک اوباما اور نریندر مودی کے درمیان جوہری معاہدہ کی تجدید، اسلحے کی سپلائی اور تجارت کو فروغ دینے سے متعلق بات ہو گی۔ امریکی صدر باراک اوباما اور نریندر مودی کے درمیان ون ٹو ون ملاقات نئی دہلی کے حیدر آباد ہاوس میں ہو گی، جہاں دونوں رہنما جوہری معاہدے پر اہم بات چیت کریں گے۔ اس معاہدے پر دونوں ممالک کے درمیان 2008ء سے کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی عسکری حکام اور اسلحہ سپلائی کمپنیاں چاہتی ہیں کہ بھارتی حکومت اسے سپلائی کی جانے والی جوہری توانائی اور مواد کے استعمال کے حوالے سے امریکی حکومت کو اعتماد میں رکھے جبکہ ہندوستان اب تک اس مطالبے کو ماننے سے انکاری نظر آتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو 100 ارب ڈالر سے 500 ارب ڈالر تک بڑھانے کے حوالے سے بھی بات ہو گی۔ رہنمائوں کے درمیان دہشت گردوں سے متعلق فہرست کا تبادلہ بھی ہو گا۔

خبر کا کوڈ : 434930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش