0
Thursday 29 Jan 2015 12:46

36 شہید کارکنوں کا قاتل وزیراعلیٰ سندھ کو سمجھتا ہوں، الطاف حسین

36 شہید کارکنوں کا قاتل وزیراعلیٰ سندھ کو سمجھتا ہوں، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں سہیل احمد شہید سمیت ایم کیو ایم کے ۳۶ شہید کارکنوں کا قاتل وزیراعلیٰ سندھ سید قائم شاہ کو سمجھتا ہوں۔ ایک بیان میں الطاف حسین نے کا کہنا ہے کہ ۱۵دسمبر ۲۰۱۴ء کو گرفتار کیے جانے والے سہیل احمد جو یونٹ ۶۴ کے یونٹ انچارج تھے، انہیں سرکاری اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے حوالہ سے چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ اور وزیراعلیٰ سندھ سمیت سب کو اطلاع دی گئی اور ان کی گرفتاری پر تین مرتبہ پریس کانفرنسیں بھی کی گئیں لیکن گذشتہ روز ۲۸ جنوری ۲۰۱۵ء کو انہیں سرکاری اہلکاروں نے قتل کر دیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ جب سہیل احمد شہید کی لاش موچکو گوٹھ میں پھینکی جا رہی تھی۔ اس وقت وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سندھ اسمبلی میں لہک لہک کر، چہک چہک کر کے وزیراعلیٰ ہاوٴس پر چار شہداء کی لاشیں لانے والے سوگواران کی آمد کو حملہ قرار دے رہے تھے۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں سہیل احمد شہید کی طرح دیگر شہید کیے جانے والے ایم کیو ایم کے مزید ۳۵ کارکنوں کا قاتل بھی سید قائم علی شاہ کو سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی طرح ان کی کابینہ کے دیگر بزدل وزیروں میں سے بھی کسی کو یہ توفیق نہ ہوئی کہ وہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو یا انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن ایک منٹ کا فون کرکے مجھ سے تعزیت کر لیتے۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ۳۶ شہید کارکنوں کے کسی بھی قاتل کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 435799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش