0
Wednesday 6 May 2009 13:10

سوات : کمشنر،ڈی آئی جی کے دفاتر پر طالبان قابض، 5لاکھ افراد کی نقل مکانی کا خدشہ

سوات : کمشنر،ڈی آئی جی کے دفاتر پر طالبان قابض، 5لاکھ افراد کی نقل مکانی کا خدشہ
پشاور:سوات میں شدت پسندوں نے ڈی آئی جی،کمشنر مالاکنڈ اور ضلع ناظم کے دفاتر پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ وزیر اطلاعات سرحد میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ سوات اور دیگر علاقوں سے 5لاکھ افراد کی نقل مکانی کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق سوات میں شدت پسندوں نے ڈی آئی جی، کمشنر مالاکنڈ اور ضلع ناظم کے دفاتر پر قبضہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق کانجو میں شدت پسندوں اور سیکورٹی فورسز میں جھڑپ میں تین شدت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ سیدو شریف تھانے پر شدت پسندوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ سوات میں دوپہر ڈیڑھ بجے سے شام سات بجے تک کرفیو میں وقفہ دیا گیا۔ جس کے فوری بعد ہی شدت پسندوں نے سیدوشریف میں قائم ڈی آئی جی آفس،کمشنر مالاکنڈ اور اس سے ملحقہ ضلع ناظم جمال ناصر کے خالی دفتر پر قبضہ کرلیا۔ علاقے میں وقفے وقفے سے شدت پسندوں اور فورسز میں لڑائی جاری رہی جس کے باعث نقل و حرکت محدود رہی،بازار بند رہے اور لوگ ضروری اشیا نہ خرید سکے جبکہ مینگورہ کے نواحی علاقے رحمان آباد میں مکان پر گولہ گرنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ضلع شانگلہ میں بھی غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔دریں اثنا وزیر اطلاعات سرحد میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ سوات اور دیگر علاقوں سے 5لاکھ افراد کی نقل مکانی کا امکان ہے اور ان افراد کی امداد کیلئے اضلاع کو 14کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں سے آنے والے افراد زیادہ تر مردان،صوابی اور چارسدہ آرہے ہیں۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوات سے بڑی تعداد میں لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ صورتحال پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کی مدد کیلئے تمام اضلاع کو فوری امداد فراہم کی جا رہی ہے اور نقل مکانی کرنے والوں کے لیے ہنگامی طور پر کیمپ لگائے جارہے ہیں۔ متاثرین کی رجسٹریشن کیلئے کئی کاؤئنٹر بنائے جارہے ہیں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ دارالقضا صدر کے دستخط سے قائم کی گئی ہے۔ پشاور پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہاکہ ضلع سوات اور بونیر کے متاثرین کی امداد کیلئے صوبائی حکومت نے 14 کروڑ روپے کے فنڈز ہنگامی طور پر مختص کر دیے ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بڑی تعداد میں نقل مکانی کرنے والے افراد کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مالی تعاون کیاجائے،متعلقہ ضلعی حکومتوں کو صوبائی حکومت کی طرف سے پچاس،پچاس لاکھ روپے کے فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضلع بونیر،سوات اور دیر میں حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات کی طرف روانہ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ متاثرین زیادہ تر ضلع صوابی،مردان اور چارسدہ میں کا رخ کر رہے ہیں۔جبکہ بعد ازاں انہیں نوشہرہ اور پشاور آنا ہوگا۔ صوبائی حکومت نے کسی بھی ہنگامی صورتحال کیلئے منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے۔
خبر کا کوڈ : 4385
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش