0
Tuesday 16 Nov 2010 12:52

لال مسجد آپریشن کی حمایت پر بیت اللہ محسود نے بے نظیر کو قتل کرایا،ملزمان کا انکشاف

لال مسجد آپریشن کی حمایت پر بیت اللہ محسود نے بے نظیر کو قتل کرایا،ملزمان کا انکشاف
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات کے دوران ملزمان نے اہم انکشاف کیا ہے کہ بیت اللہ محسود نے لال مسجد آپریشن کی حمایت کرنے پر بینظیر بھٹو کو قتل کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس مقصد کیلئے انتہائی مضبوط اور مصمم ارادے کے حامل خودکش حملہ آور سعید عرف بلال کا انتخاب کیا گیا،جس کا تعلق بھی بیت اللہ محسود کے اپنے علاقے سے تھا۔ 
راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت بینظیر بھٹو قتل کیس میں گرفتار پانچ ملزموں کا جیل ٹرائل کر رہی ہے۔ایف آئی اے کے ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ تحقیقات کے دوران گرفتار دو ملزمان رفاقت اور حسنین گل نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے بیت اللہ محسود کے کہنے پر بینظیر بھٹو پر پہلے بھی 2 بار حملے کی سازش تیار کی،تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے،ملزمان کے مطابق خودکش حملہ آور بلال نے حملہ اسٹیج پر جا کر کرنا تھا،تاہم دن میں سیکیورٹی کے باعث وہ ایسا نہ کرسکا،تاہم اس دوران پورے نیٹ ورک کا آپس میں اور اکوڑہ خٹک میں ٹیلیفون اور موبائل فونوں پر مسلسل رابطہ رہا۔ 
بینظیر بھٹو قتل کیس میں دفعہ 302 کے مقدمے میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بیٹھے ملزم کمانڈوز کی آڈیو ریکارڈنگ اور دیگر ریکارڈ بطور ثبوت پیش کیا گیا ہے۔خودکش حملہ آور سعید عرف بلال،ملزمان رفاقت اور حسنین کے گھر رہا اور وقوعہ کے روز صبح سے ہی لیاقت باغ میں موجود تھا۔خودکش حملہ آور بلال کی ایف بی آئی سے ڈی این اے رپورٹ بھی ثبوت کے طور پر پیش کی گئی ہے۔ایک اہم تحقیقاتی ذریعے کا کہنا ہے کہ ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ جس دن جنرل مشرف نے لال مسجد کیخلاف آپریشن کا فیصلہ کیا تھا،اس کی بینظیر بھٹو نے تائید کی تھی،جس کے بعد بیت اللہ نے ایک اہم اجلاس کر کے بینظیر بھٹو کو جان سے مارنے کا ٹاسک ڈیتھ اسکواڈ کو دیا تھا جس کے بعد اس کی براہ راست ذمہ داری عبادالرحمن نامی شدّت پسند کو سونپی گئی،جس نے اس پوری دہشت گردی کی سازش کو عملی جامہ پہنایا۔
بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث اہم ملزمان بیت اللہ محسود، عبادالرحمن اور عبداللہ عرف صدام مارے جا چکے ہیں۔تحقیقات کے مطابق تحقیقاتی افسر دو نامزد مفرور ملزمان فیض محمد اور اکرام اللہ کے بارے میں مکمل لاعلم ہیں۔مقدمے میں جائے وقوعہ سے 151شہادتوں سمیت 120گواہوں کا ریکارڈ شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 44289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش