0
Tuesday 16 Nov 2010 19:52

ہیلری کلنٹن کی افغانستان سے تیزی کے ساتھ فوجی انخلا کی مخالفت

ہیلری کلنٹن کی افغانستان سے تیزی کے ساتھ فوجی انخلا کی مخالفت
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے افغانستان سے تیزی کے ساتھ فوجی انخلا کی مخالفت کی ہے۔دوسری جانب نیٹو کے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے خبردار کیا ہے کہ اگر صدر کرزئی نے قبل از وقت انخلا پر اصرار کیا تو دونوں ملکوں کے درمیان پارٹنر شپ ختم ہو سکتی ہے۔ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سیکیورٹی کی ذمے داریاں افغان فوج اور پولیس کے حوالے کرنے کا انحصار دونوں فورسز کی اہلیت پر ہو گا۔اس لئے سیکیورٹی ذمے داریوں کی منتقلی ایک ہی مرتبہ میں نہیں ہوسکتی بلکہ یہ عمل بتدریج مکمل کیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ افغان صدر حامد کرزئی کی خواہش کے برخلاف افغانستان میں رات کے وقت حملے جاری رہیں گے۔
 ادھر کابل میں نیٹو کے سربراہ جنرل پیٹریاس نے کابل میں افغان عہدے دار اشرف غنی سے ملاقات کی جو سیکیورٹی ذمے داریوں کی منتقلی کے عمل کے انچارج ہیں،ملاقات میں موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔افغان صدر اور جنرل پیٹریاس کے درمیان اتوار کو ملاقات طے تھی جو ہو نہیں سکی۔امریکی اور افغان حکام کا اصرار ہے کہ یہ ملاقات کشیدگی کی وجہ سے منسوخ نہیں کی گئی بلکہ کسی اور دن ہو گی۔ایک امریکی عہدے دار کے مطابق جنرل پیٹریاس محسوس کرتے ہیں کہ صدر کرزئی کے خیالات امریکا کے لئے افغانستان کے ساتھ پارٹنر شپ کو مشکل بنا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ صدر کرزئی کے ریمارکس افغانستان میں امریکا کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
جنرل پیٹریاس نے کہا کہ وہ حامد کرزئی کے ریمارکس پر حیران اور مایوس ہیں۔افغان صدر حامد کرزئی نے امریکی اخبار کو انٹرویو میں کہا تھا کہ افغانستان فوجی آپریشنز کم اور رات کے وقت حملے بند کئے جائیں گے۔انہوں نے اتحادی فوج کی تعداد کم کرنے پر بھی زور دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 44322
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش