0
Sunday 21 Nov 2010 09:06

پاکستان نے کوئٹہ میں ڈرون حملوں کی امریکی درخواست مسترد کر دی،سی آئی اے کی موجودگی بڑھانے پر اتفاق

پاکستان نے کوئٹہ میں ڈرون حملوں کی امریکی درخواست مسترد کر دی،سی آئی اے کی موجودگی بڑھانے پر اتفاق
 اسلام آباد،واشنگٹن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق پاکستان نے کوئٹہ اور مزید قبائلی علاقوں تک ڈرون حملوں کی توسیع کیلئے امریکا کی درخواست مسترد کر دی ہے اور یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ ڈرون حملوں کے دائرہ کار کو بڑھانا کسی طور بھی پاکستان کو قبول نہیں، اپنی سرزمین پر کسی غیرملکی ایجنسی کو آپریشن کرنے کی ہرگز اجارت نہیں دیں گے،ڈرون حملوں سے انسداد دہشت گردی میں کوئی مدد نہیں مل رہی۔ 
جبکہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اگرچہ پاکستان نے حملوں کا دائرہ کار بڑھانے کے بارے میں امریکی درخواست مسترد کر دی ہے،لیکن کوئٹہ میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی کی مبینہ موجودگی کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے،تاکہ وہ پاکستانی خفیہ اداروں کے ساتھ مل کر طالبان شدت پسندوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کرسکے،امریکا کی کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں نگاہیں مرکوز ہیں،جہاں ان کے خیال میں طالبان قیادت روپوش ہے۔ تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہا ہے کہ پاکستان نے کوئٹہ اور مزید قبائلی علاقوں تک ڈرون حملوں کی توسیع کیلئے امریکا کی درخواست مسترد کر دی ہے اور یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ ڈرون حملوں کے دائرہ کار کو بڑھانا کسی طور بھی پاکستان کو قبول نہیں۔ 
ذرائع کے مطابق امریکا اس استدلال کے ساتھ کہ عسکریت پسندوں کے خلاف اپنے ڈرون حملوں کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے اسے کوئٹہ شہر کے گردونواح تک بڑھانا چاہتا ہے،اس نے پاکستان سے اس ضمن میں رابطہ کر کے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کیلئے ڈرون حملوں کا دائرہ کار صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ تک ضروری ہے کیونکہ امریکی حکام سمجھتے ہیں کہ کوئٹہ نہ صرف طالبان کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے بلکہ یہ افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کو پیسے،افرادی قوت اور دھماکہ خیز مواد بھجوانے کا بھی ذریعہ ہے۔ 
دوسری جانب امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے اگرچہ ڈرون حملوں کے دائرہ کار بڑھانے کے بارے میں امریکی درخواست مسترد کر دی ہے لیکن کوئٹہ میں امریکہ خفیہ ادارے سی آئی اے کی مبینہ موجودگی کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ وہ پاکستانی خفیہ اداروں کے ساتھ مل کر طالبان شدت پسندوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کرسکیں جبکہ اس ساری صورتحال کے تناظر اور واشنگٹن پوسٹ کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی غیر ملکی ایجنسی کو آپریشن کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔انہوں نے کہا اس قسم کے آپریشن کا اختیار صرف پاکستان کے اداروں کو حاصل ہے اور اس بات کا حق بھی پاکستان کو حاصل ہے کہ وہ عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کیا اور کہاں کارروائی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستان امریکا کے ساتھ اختلافات رکھتا ہے اور پاکستان نے اس اختلاف اور تحفظات کا ہر پلیٹ فارم پر امریکہ کے سامنے اظہار کیا ہے اور خود امریکی بھی اس بات سے بہت اچھی طرح آگاہ ہیں کہ ڈرون حملے ہماری ریڈ لائنز میں ہیں اور ہم کسی طور پر بھی ان میں توسیع نہیں ہونے دیں گے۔وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہاکہ ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستان امریکہ پر زور دیتا آیا ہے کہ وہ یہ سلسلہ بند کرے کیونکہ یہ کارروائیاں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں کوئی مثبت کردار ادا نہیں کر رہیں۔

خبر کا کوڈ : 44676
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش