اسلام ٹائمز۔ لاہور میں یوحنا آباد سانحہ میں مظاہرین کے ہاتھوں تشدد کے بعد قتل ہونے والے دوسرے شخص کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔ یوحنا آباد میں گرجا گھروں میں ہونے والے خود کش دھماکوں کے بعد مشکوک سمجھ کر مظاہرین نے 2 افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس کے بعد انہیں پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی تھی۔ جلائے جانے والے ایک شخص کی شناخت حافظ نعیم کے نام سے ہوئی تھی جبکہ دوسرے شخص کی شناخت بابر نعمان کے نام سے ہو گئی ہے۔ بابر نعمان کے ورثاء نے تھانہ نشتر کالونی میں رابطہ کیا ہے۔ جس میں ورثاء کی جانب سے مقتول کی لاش ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بابر نعمان کے والد کا کہنا تھا کہ وہ گجومتہ میں کپڑے کی فیکٹری میں کام کرتا تھا، جبکہ وہ سرگودھا کا رہائشی تھا۔ اس کے والد کا مزید کہنا تھا کہ بابر نعمان کی عمر 25 سے 26 سال تھی، جبکہ وہ اتوار کی صبح 10 بجے فیکٹری سے نکلا تھا اور ابھی تک لاپتہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کی لاش ان کے حوالے کی جائے، جبکہ پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جلائے جانے والے شخص کی لاش کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے، جبکہ اس ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی اس کی میت ورثاء کے حوالے کی جائے گی۔