0
Monday 30 Mar 2015 17:38

امریکا اور سعودی عرب کی خوشنودی کے لئے یمن جنگ کا حصہ بننا پاکستان کے لئے تباہ کن ہوگا، رسول بخش پلیجو

امریکا اور سعودی عرب کی خوشنودی کے لئے یمن جنگ کا حصہ بننا پاکستان کے لئے تباہ کن ہوگا، رسول بخش پلیجو
اسلام ٹائمز۔ قومی عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو نے کہا ہے کہ امریکا اور سعودی عرب کی خوشنودی کے لئے یمن جنگ کا حصہ بننا پاکستان کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا، امریکا نے عملی طور پر تیسری عالمی جنگ شروع کردی ہے جو دنیا کی تباہی کا باعث بنے گی۔ وہ پلیجو ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ رسول بخش پلیجو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے اور بھارت بھی سرحد پر شرانگیزی کررہا ہے، اگر امریکا اور سعودی عرب کی خوشنودی کے لئے پاکستان یمن جنگ کا حصہ بنے گا تو اس سے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہوگی بلکہ پاکستان کو اس کا ناقابل تلافی نقصان بھی برداشت کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان نے امریکا کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے ملک دہشت گردی کا شکار ہوا اور ہزاروں پاکستانی لقمہ اجل بنے، اس کے باوجود امریکا نے ہماری قربانیوں کی قدر نہیں کی اور ہمیشہ ڈومور کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے تیسری عالمی جنگ کا آغاز کردیا ہے جو دنیا کے لئے تباہی کا باعث بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کے نام پر اسلامی ممالک میں بغاوت کی آگ کو بھڑکایا گیا تاکہ ان کے وسائل پر قبضہ کیا جاسکے۔

رسول بخش پلیجو کا کہنا تھا کہ وکی لیکس کے مطابق ایم کیو ایم کے پاس 25 ہزار تربیت یافتہ لوگ موجود ہیں، اس رپورٹ کے بعد امریکی کونسل جنرل کی جانب سے امریکی حکومت کو یہ معلومات دی گئیں کہ ایم کیو ایم کے پاس تربیت یافتہ لوگ موجود ہیں مگر اس سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کنٹینرز کی کراچی میں گمشدگی کی رپورٹ بھی منظر عام پر آئی جس کا الزام بھی ایم کیو ایم پر لگایا گیا اور کراچی بدامنی کیس میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے سپریم کورٹ میں بھی رپورٹ پیش کی تاہم اس وقت امریکی حکومت نے کنٹینرز گم ہونے کی تردید کی اور اب جبکہ نائن زیرو پر چھاپے کے دوران نیٹو کا اسلحہ برآمد ہوا ہے تو ایک مرتبہ پھر امریکا نے اسکی تردید کی کہ نیٹو کا کوئی اسلحہ چوری نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی ملک ہونے کے باوجود بھی عالمی قوتوں کے رحم و کرم پر ہے۔ رسول بخش پلیجو نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے یمن جنگ کا حصہ نہ بنا جائے کیونکہ یہ فیصلہ ایران کے ساتھ تعلقات کی خرابی کا باعث بنے گا اور ایران پاکستان سرحد بھی غیر محفوظ ہوجائیگی۔
خبر کا کوڈ : 450936
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش